پاکستان نے اقوام متحدہ کی لسٹ میں موجود شخص کے حوالے سے عدالتی فیصلے پر بھارتی رد عمل کو مسترد کرد یا

40

اسلام آباد۔9جنوری (اے پی پی):پاکستان نے اقوام متحدہ کی لسٹ میں موجود شخص کے حوالے سے عدالتی فیصلے پر بھارتی رد عمل کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کو پاکستان کے آزاد عدالتی نظام پر بیان دینے کا کوئی حق نہیں۔ہفتہ کو ترجمان دفتر خارجہ نے انسداد دہشت گردی عدالت کے فیصلے پر بھارتی وزارت خارجہ کے رد عمل کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کا پاکستان کے عدالتی نظام کو ایف اے ٹی ایف کیساتھ منسلک کرنا افسوسناک ہے۔ترجمان نے کہا کہ یہ ایف اے ٹی ایف کو سیاسی مقاصد کو استعمال کرنیکی ایک اور کوشش ہے۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان پر عملدرآمد کیلئے عزم پر کاربند ہے۔شفاف عمل کے زریعے تحقیقات ، قانونی چارہ جوئی اور اس کے نتیجے میں ہونے والی سزائیں پاکستان کے موثر قانونی نظام کی عکاسی کرتے ہیں، جو کسی بھی خارجی عوامل یا اثرات سے آزاد ہیں۔ درحقیقت پاکستان کے خلاف بھارتی الزامات، بھارت کی اقلیتوں اور مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی اور وحشیانہ مظالم میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی اپنی ناکامیوں کو چھپانے کی ایک ناکام کوشش ہے۔ترجمان نے کہا کہ جہاں تک ‘دہشت گردی کے انفراسٹرکچر’ اور ‘انفرادی دہشت گردوں’ کے حوالے سے بھارتی منافقانہ دعوؤں کا تعلق ہے ،تو پاکستان نے اس سلسلے میں بھارت کی جانب سے دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے ، منصوبہ بندی ، فروغ ، مالی اعانت کے حوالے سے بین الاقوامی برادری کو ناقابلِ تردید ثبوت فراہم کردیئے گئے ہیں۔ترجمان نے کہا کہ بہتر ہو گا کہ بھارت اپنا گھر درست کرے اور اپنے ہمسایہ ممالک کو غیر مستحکم کرنے اور آر ایس ایس-بی جے پی حکومت کے انتہا پسندانہ ایجنڈے کو پورا کرنے کیلئے اپنے دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کو ختم۔کرے۔پاکستان نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پاکستان کے فراہم کردہ ٹھوس شواہد کی بنیاد پر بھارت کیخلاف کارروائی اور ہندوستانی دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کو ختم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔