31 C
Islamabad
ہفتہ, مئی 24, 2025
ہومقومی خبریںپاکستان نے بھارتی وزیراعظم کے بے بنیاد، اشتعال انگیز اور غیر ذمہ...

پاکستان نے بھارتی وزیراعظم کے بے بنیاد، اشتعال انگیز اور غیر ذمہ دارانہ الزامات کو مسترد کر دیا، بھارتی وزیراعظم کا مقصد سیاسی فائدے کیلئے علاقائی کشیدگی کو ہوا دینا ہے، ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کی پریس بریفنگ

- Advertisement -

اسلام آباد۔23مئی (اے پی پی):ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ پاکستان نے بھارتی وزیراعظم کی جانب سے راجستھان میں عوامی خطاب کے دوران لگائے گئے بے بنیاد، اشتعال انگیز اور غیر ذمہ دارانہ الزامات کو دوٹوک الفاظ میں مسترد کیا ہے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے جمعہ کو پریس بریفنگ میں کہا کہ تحریفات، غلط بیانیوں اور اشتعال انگیز بیانات سے بھرے ان ریمارکس کا واضح مقصد تنگ سیاسی فائدے کیلئے علاقائی کشیدگی کو ہوا دینا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ اس طرح کے بیانات نہ صرف عوام کو گمراہ کرنے کی دانستہ کوشش کی عکاسی کرتے ہیں بلکہ ذمہ دار ریاستی نظام کے اصولوں کی بھی خلاف ورزی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دھمکیوں کا سہارا لینا اور ایک خودمختار ملک کے خلاف فوجی کارروائی پر فخر کرنا اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کے قائم کردہ اصولوں کی سنگین خلاف ورزی ہے، یہ خطرناک رویہ علاقائی امن و استحکام کو نقصان پہنچاتا ہے۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں ایک مستقل اور فعال شراکت دار ہے، پاکستان کو دہشت گردی کی کارروائیوں سے جوڑنے کا کوئی بھی الزام حقیقتاً غلط اور صریح طور پر گمراہ کن ہے، یہ ایک حربہ ہے جو اکثر بھارت کے اپنے اندرونی چیلنجوں خاص طور پر بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں اس کی جابرانہ پالیسیوں سے توجہ ہٹانے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان کو قربانی کا بکرا بنا کر مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر پردہ ڈالنا چاہتا ہے، کشمیری عوام کی حالت زار اور حق خود ارادیت کے لیے ان کی منصفانہ جدوجہد کو جارحانہ بیان بازی اور سیاسی انحطاط سے چھپایا نہیں جا سکتا۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے بھارتی قیادت پر زور دیا کہ وہ ذمہ داری اور تحمل کا مظاہرہ کرے، بڑھتے ہوئے بیانات اور جارحانہ انداز تنائو کو بڑھانے کے علاوہ کوئی اور مقصد پورا نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو فرضی بیانیے کا سہارا لینے اور انتخابی فائدہ اٹھانے کے لیے جنگجوانہ عزائم کا سہارا لینے کے بجائے پرامن بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے تصفیہ طلب تنازعات کو حل کرکے پختگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ بیان کے مطابق پاکستان پرامن بقائے باہمی، علاقائی استحکام اور تعمیری مشغولیت کے لیے پرعزم ہے تاہم ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔ پاکستان کے عوام اور اس کی مسلح افواج ملک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے پوری طرح تیار اور اہل ہیں۔

ترجمان نے واضح کیا کہ کسی بھی مہم جوئی یا جارحیت کا پرعزم اور متناسب جواب دیا جائے گا۔ پاکستان نے ماضی میں بھی اپنے عزم کا مظاہرہ کیا ہے اور اگر ضرورت پڑی تو دوبارہ بھی کرے گا۔ عالمی برادری کو بھارت کے جارحانہ انداز اور نفرت پر مبنی بیانیے کا سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہیے جس سے علاقائی امن کو خطرہ ہے۔ بیان کے مطابق جنوبی ایشیا میں استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے ایسی بیان بازی اور اقدامات کی حوصلہ شکنی ضروری ہے، تنازعات کی تسبیح سے کسی کو فائدہ نہیں ہوتا اور پائیدار امن کا راستہ بات چیت، باہمی احترام اور بین الاقوامی قانون کی پاسداری میں مضمر ہے۔ ترجمان نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہبازشریف نے ایران کے صدر مسعود پیزشکیان اور مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی سے ٹیلی فون پر بات چیت کی۔

شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان کے خلاف بھارت کے بلااشتعال حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے جن میں خواتین اور بچوں سمیت معصوم شہریوں کی شہادت ہوئی، وزیر اعظم نے پاکستان کی بہادر مسلح افواج کے ذمہ دارانہ کردار کا ذکر کیا جس نے دشمن کو منہ توڑ جواب دیا ۔ انہوں نے پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا ہر قیمت پر دفاع کرنے کے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر روکنے کی کوشش پر بھی اپنی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ تنازعہ جموں و کشمیر جنوبی ایشیا میں عدم استحکام کی بنیادی وجہ ہے۔ مشرق وسطیٰ میں پیش رفت بالخصوص غزہ کی تشویشناک صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیر اعظم نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ غزہ کے لوگوں کو انسانی امداد کی مسلسل اور بروقت فراہمی کو یقینی بنائے۔ انہوں نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ آئندہ ماہ دو ریاستی حل پر ہونے والی اقوام متحدہ کی کانفرنس کے بامعنی نتائج برآمد ہوں گے۔ ترجمان نے کہا کہ چین کے وزیر خارجہ وانگ یی کی دعوت پر نائب وزیراعظم سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے 19 سے 21 مئی تک بیجنگ کا سرکاری دورہ کیا۔ دورے کے دوران نائب وزیر اعظم نے چین کے وزیر خارجہ وانگ یی اور بین الاقوامی محکمہ کے وزیر لیو جیان چاو کے ساتھ جنوبی ایشیا کی ابھرتی ہوئی علاقائی صورتحال اور امن و استحکام پر اس کے مضمرات پر تفصیلی بات چیت کی۔

ترجمان دفتر خارجہ نے بھارتی میڈیا میں گردش کرنے والے ان بے بنیاد الزامات کو سختی سے مسترد کردیا جن میں یہ جھوٹا دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستان نے آپریشن بنیان مرصوص کے دوران شاہین میزائل کا استعمال کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ دعوے بھارتی فوج کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل کی جانب سے ایک ویڈیو کے اجراءکے بعد شروع ہوئے جس میں مبینہ طور پر پاکستان کے شاہین میزائل کا استعمال دکھایا گیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ غیر تصدیق شدہ اور اشتعال انگیز مواد کو پھیلانا نہ صرف علاقائی استحکام کو نقصان پہنچاتا ہے بلکہ یہ سرکاری اداروں کی پیشہ ورانہ مہارت کو بھی بری طرح سے ظاہر کرتا ہے۔

ترجمان نے واضح طور پر ان الزامات کو مسترد کیا کہ پاکستان نے گولڈن ٹیمپل کو نشانہ بنانے کی کوشش کی جو سکھ عقیدے میں سب سے زیادہ قابل احترام مقام ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم تمام عبادت گاہوں کا احترام کرتے ہیں اور گولڈن ٹیمپل جیسے مقدس مقام کو نشانہ بنانے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتے۔ ترجمان نے کہا کہ درحقیقت یہ بھارت ہی تھا جس نے 6 اور 7 مئی کی درمیانی رات میں پاکستان میں مختلف عبادت گاہوں کو نشانہ بنایا، بھارت کی جانب سے لگائے گئے الزامات اس ناقابل قبول فعل سے توجہ نہیں ہٹاسکتے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان سکھ مذہب کے بہت سے مقدس مقامات کا قابل فخر محافظ ہے، پاکستان ہر سال دنیا بھر سے ہزاروں سکھ یاتریوں کا خیرمقدم کرتا ہے، پاکستان کرتارپور کوریڈور کے ذریعے گوردوارہ کرتارپور صاحب تک ویزہ فری رسائی بھی فراہم کرتا ہے، اس پس منظر میں گولڈن ٹیمپل کو نشانہ بنانے کی پاکستان کی کوشش سے متعلق کوئی بھی دعویٰ بالکل بے بنیاد اور غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے جس کے نتیجے میں فلسطینیوں کی شہادت کے ساتھ ساتھ بڑے پیمانے پر انخلا، ہسپتالوں اور دیگر اہم انفراسٹرکچر کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ غزہ میں اسرائیل کی زمینی کارروائیوں میں توسیع کے ساتھ ساتھ غزہ کو کنٹرول میں لینے کا اعلان خطے میں امن اور استحکام کے حصول کی کوششوں کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے عالمی برادری سے فلسطینیوں کی نسل کشی کی اسرائیلی مہم کو فوری طور پر بند کرنے اور غزہ میں دیرپا جنگ بندی کو یقینی بنانے کے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان فلسطینیوں کو ان کی آبائی سرزمین سے بے گھر کرنے، غیر قانونی اسرائیلی بستیوں کو بڑھانے یا مقبوضہ فلسطینی سرزمین کے کسی بھی حصے کو ضم کرنے کی کسی بھی کوشش کی اپنی واضح مخالفت کا اعادہ کرتا ہے۔

 

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=600823

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں