پاکستان نے جنوبی افریقہ کو چوتھے ایک روزہ بین الاقوامی میچ میں یکطرفہ مقابلے کے بعد 8 وکٹوں سے ہرا دیا

77
پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان دوسرا ٹی 20 انٹرنیشنل پیر کو  کھیلا جائے گا
پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان دوسرا ٹی 20 انٹرنیشنل پیر کو  کھیلا جائے گا

جوہانسبرگ۔ 27 جنوری (اے پی پی) عثمان، شاہین شاہ اور شاداب کی عمدہ باﺅلنگ کی بدولت پاکستان نے جنوبی افریقہ کو چوتھے ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میچ میں یکطرفہ مقابلے کے بعد 8 وکٹوں سے شکست دے کر پانچ میچوں کی سیریز 2-2 سے برابر کر دی، جنوبی افریقن ٹیم پہلے کھیلتے ہوئے 41 اوورز میں 164 رنز بنا کر آﺅٹ ہو گئی، 18 کے سکور پر ابتدائی 2 وکٹیں گرنے کے بعد کپتان فاف ڈوپلیسی نے ہاشم آملہ کے ساتھ مل کر مشکل وقت میں ذمہ دارانہ بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تیسری وکٹ میں 101 قیمتی رنز جوڑ کر ٹیم کو سہارا دیا لیکن دونوں بلے باز یکے بعد دیگرے آﺅٹ ہو گئے، اننگز کے 38ویں اوور میں عثمان شنواری نے 3 وکٹیں لیکر میچ کا نقشہ بدل دیا، عثمان نے 4 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی، جواب میں پاکستانی ٹیم نے مطلوبہ ہدف 32ویں اوور میں 2 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کیا، فخر زمان اور امام الحق نے شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 70 رنز کا آغاز فراہم کر کے ٹیم کی جیت کی بنیاد رکھی، فخر کے آﺅٹ ہونے کے بعد امام الحق اور بابر اعظم نے شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کر کے ٹیم کو فتح دلائی، امام الحق 71 رنز بنا کر نمایاں رہے، بابر اعظم 41 رنز بنا کر ناقابل شکست رہے، رضوان نے وننگ چوکا لگایا، عثمان شنواری کو عمدہ باﺅلنگ کا مظاہرہ کرنے پر میچ کے بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ دیا گیا۔ اتوار کو جوہانسبرگ میں کھیلے گئے چوتھے ایک روزہ میچ میں پاکستانی ٹیم کے قائم مقام کپتان شعیب ملک نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا جو ان کیلئے درست ثابت ہوا، میزبان ٹیم پہلے کھیلتے ہوئے 41 اوورز میں 164 رنز بنا کر آﺅٹ ہو گئی، شاہین شاہ آفریدی نے ڈی کوک اور ہینڈرکس کو آﺅٹ کر کے حریف ٹیم کو دباﺅ میں ڈال دیا، کوک صفر اور ہینڈرکس 2 رنز بنا کر چلتے بنے، اس موقع پر ڈوپلیسی اور آملہ نے مشکل وقت میں شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تیسری وکٹ کی شراکت میں 101 رنز بنا کر ٹیم کو سہارا دیا، 119 کے سکور پر شاداب خان نے ڈوپلیسی کو آﺅٹ کر کے اہم پارٹنرشپ توڑ دی، انہوں نے 57 رنز بنائے، ان کے آﺅٹ ہونے کے بعد ہاشم آملہ بھی ہمت ہار گئے اور 59 رنز بنا کر عماد وسیم کی گیند پر بولڈ ہوئے، ڈیوڈ ملر کا بلا نہ چلا اور صرف 4 رنز بنانے کے بعد محمد عامر کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوئے، اننگز کے 38ویں اوور میں عثمان نے 3 وکٹیں لیکر میچ کا نقشہ بدل دیا، انہوں نے ریسی وانڈر ڈوسن، ڈیل سٹین اور ربادا کو آﺅٹ کیا، ڈوسن 18، سٹین اور ربادا بغیر کوئی رن بنائے آﺅٹ ہوئے، فیلک وایو 11 رنز بنانے کے بعد عثمان کی گیند کا نشانہ بنے، عمران طاہر 5 رنز بنا کر شاداب خان کی گیند پر کیچ آﺅٹ ہوئے، پروٹیز نے 45 رنز پر آخری 8 وکٹیں گنوائیں، عثمان شنواری نے 4، شاداب خان اور شاہین شاہ آفریدی نے 2، 2 محمد عامر اور عماد وسیم نے ایک، ایک وکٹ لی۔ جواب میں پاکستانی ٹیم نے مطلوبہ ہدف 31.3 اوورز میں 2 وکٹوں پر پورا کیا، ہدف کے تعاقب کیلئے گرین شرٹس جب میدان میں اترے تو فخر زمان اور امام الحق نے شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹیم کو 70 رنز کا جاندار آغاز فراہم کیا، یہاں پر عمران طاہر نے فخر کو آﺅٹ کر کے ٹیم کو پہلی کامیابی دلائی، انہوں نے 44 رنز بنائے، اس کے بعد بابر اعظم نے بھرپور انداز سے امام الحق کا ساتھ دیا، دونوں بلے بازوں نے عمدہ بیٹنگ کرتے ہوئے دوسری وکٹ میں 94 قیمتی رنز جوڑ کر ٹیم کو فتح کے قریب پہنچایا، گرین شرٹس کو فتح کیلئے صرف ایک رن درکار تھا کہ امام الحق 71 رنز بنانے کے بعد فیلک وایو کی گیند کا نشانہ بنے، رضوان نے آتے ہی پہلی گیند پر چوکا لگا کر ٹیم کو فتح دلائی، بابر اعظم 41 اور محمد رضوان 4 رنز بنا کر ناٹ آﺅٹ رہے۔ فیلک وایو اور عمران طاہر نے ایک، ایک وکٹ لی۔