پاکستان نے دہشت گردوں کے انفراسٹرکچر کو نشانہ بنانے کے بھارتی دعوے کو جھوٹا قرار دے دیا، بھارتی حملوں کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت عام شہری مارے گئے، ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کی ہفتہ وار پریس بریفنگ

178
وزیراعظم کے معاون خصوصی سید طارق فاطمی 2 سے 4 جون تک ماسکو کا دورہ کریں گے، ترجمان دفتر خارجہ

اسلام آباد۔9مئی (اے پی پی):دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے پاکستان میں دہشت گردوں کے انفراسٹرکچر کو نشانہ بنانے کے بھارتی دعوے کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی حملوں کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت عام شہری مارے گئے ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے جمعہ کو یہاں ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ پاکستان اور آزاد کشمیر میں بھارتی جارحیت کے دوران کچھ مساجد کو بھی شہید کیا گیا یا نقصان پہنچایا گیا، اسی طرح نیلم جہلم ہائیڈرو الیکٹرک پراجیکٹ کے کچھ حصوں کو بھارتی گولہ باری سے نقصان پہنچا ہے جو بین الاقوامی کنونشنز کی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ بھارت کو ان جرائم کا جوابدہ ہونا چاہیے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے پہلگام حملے کو پاکستان سے جوڑنے کی بھارتی کوششوں کو بھی یکسر مسترد کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا متعدد ممالک کا گھر ہے اور یہ خطہ بھارت کے غیر ذمہ دارانہ اقدامات کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ ترجمان نے کہا کہ بھارتی قیادت نے پہلگام حملہ کے تناظر میں ایک بار پھر دہشت گردی کی مظلومیت کی اپنی شرمناک داستان کو آگے بڑھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی جارحیت اور اقدامات سے علاقائی امن کو خطرہ ہے۔

ترجمان نے کہا کہ اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم جیسے بین الاقوامی اداروں کے ساتھ دنیا بھر کے متعدد ممالک نے گزشتہ دو ہفتوں کے دوران تحمل سے کام لینے کی اپیل کی تھی، یہ بات انتہائی افسوسناک ہے کہ بھارت نے ان مطالبوں پر توجہ نہیں دی۔ بین الاقوامی برادری کو چاہیے کہ وہ بھارت کو اس کے غیر ذمہ دارانہ، غیر قانونی اور جارحانہ طرز عمل کے لیے جوابدہ بنائے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ بھارت کے سیکرٹری خارجہ نے گزشتہ روز پاکستان پر کئی الزامات لگائے جو من گھڑت اور بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ دعویٰ کہ پاکستان نے پہلگام حملے کے ذریعے حالات کو مزید خراب کیا، مکمل طور پر مضحکہ خیز ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج تک بھارت اس دعوے کو سچا ثابت کرنے کے لیے کوئی قابل اعتماد ثبوت پیش نہیں کرسکا ہے۔ شفقت علی خان نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ بھارتی حکومت نے پہلگام حملے کے متعلق گمنام اور مشکوک سوشل میڈیا پوسٹ کو اہمیت دی۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا دنیا کے کسی بھی ملک کو چند سوشل میڈیا پوسٹس کی بنیاد پر کسی دوسرے ملک پر حملہ کرنے کی اجازت دی جا سکتی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بھارت جیوری، جج اور جلاد کے طور پر کام کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بمبئی اور پٹھانکوٹ واقعات کی تحقیقات میں گزشتہ کئی سالوں سے بھارت کے عدم تعاون کے رویے کی وجہ سے پیش رفت نہیں کر سکے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ بھارت خود کو دہشت گردی کے شکار کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور وہ پاکستان میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی، حمایت اور اس کی حوصلہ افزائی میں اپنے کردار کو آسانی سے نظر انداز کرتا ہے۔

انہوں نے کلبھوشن یادیو کے کیس کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ’یہ کوئی راز نہیں ہے کہ بھارت کا ٹارگٹڈ قتل اور دیگر تخریبی سرگرمیوں کا نیٹ ورک عالمی سطح پر پھیل چکا ہے۔ ترجمان نے نشاندہی کی کہ پہلگام پر حملہ پاکستان نے نہیں کیا بلکہ اس کے برعکس بھارت نے پاکستان کے کئی علاقوں پر حملہ کیا اور یہ کہ پاکستان اپنے دفاع کے لیے اقوام متحدہ کے چارٹر میں درج تمام اقدامات کا حق محفوظ رکھتا ہے۔