پاکستان نے سال رواں کے دوران اپنے قریبی شراکت داروں اور دوستوں کے ساتھ مضبوط روابط کی پالیسی جاری رکھی، ترجمان دفتر خارجہ

114
پاکستان نے سال رواں کے دوران اپنے قریبی شراکت داروں اور دوستوں کے ساتھ مضبوط روابط کی پالیسی جاری رکھی، ترجمان دفتر خارجہ

اسلام آباد۔26دسمبر (اے پی پی):ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان نے سال رواں کے دوران اپنے قریبی شراکت داروں اور دوستوں کے ساتھ مضبوط روابط کی پالیسی جاری رکھی، پاکستان نے چین، ترکیہ، سعودی عرب اور وسیع تر اسلامی دنیا کے ساتھ اپنی روایتی شراکت داری کو مضبوط کیا، یہ تعلقات باہمی اعتماد اور دوستی پر مبنی ہیں اور مضبوط بات چیت اور دوطرفہ دوروں کے تبادلے کی روایت کی خصوصیت رکھتے ہیں۔

جمعرات کو یہاں پریس بریفنگ میں انہوں نے کہا کہ سال 2024ء پاکستان اور چین کے درمیان روایتی گرمجوشی اور اعلیٰ سطح کے تبادلوں کا عکاس رہا، وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے جون میں چین کا سرکاری دورہ کیا جبکہ چین کے وزیر اعظم لی کیان نے اکتوبر میں پاکستان کا دورہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین نے مئی 2024ء میں بیجنگ میں پاک چین وزرائے خارجہ کا پانچواں سٹریٹجک ڈائیلاگ بھی منعقد کیا، ان اعلیٰ سطحی دوروں اور تبادلوں کے دوران دونوں ممالک نے پاک چین آل ویدر سٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ کو مزید مضبوط اور بڑھانے اور سی پیک پر خصوصی توجہ کے ساتھ متنوع شعبوں میں عملی تعاون کو فروغ دینے پر وسیع اتفاق رائے طے پایا۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور جی سی سی ممالک کے درمیان اعلیٰ سطحی رابطوں کا مضبوط تبادلہ ہوا، وزیراعظم محمد شہباز شریف نے سعودی عرب کے چار سرکاری دورے کیے جس سے ہماری سٹریٹجک اور اقتصادی شراکت داری مزید مستحکم ہوئی، سعودی عرب کے ساتھ سیاسی، سکیورٹی اور اقتصادی شعبوں میں اہم مفاہمتیں طے پا گئیں جس میں وزیر اعظم پاکستان اور شہزادہ محمد بن سلمان کے درمیان طے پانے والے 5 ارب ڈالر کے سرمایہ کاری پیکج کی کمٹمنٹ کو تیز کرنا شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقع بھی کویت، قطر اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ ہماری دو طرفہ مصروفیات کا ایک اہم مرکز رہے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ ان ممالک کے ساتھ توانائی، کان کنی اور ہوا بازی کے شعبوں میں تعاون کو ترجیح دی جائے گی۔