پاکستان نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لےاور سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ حل کرائے،ترجمان دفتر خارجہ

64

اسلام آباد۔9اپریل (اے پی پی):پاکستان نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق تنازعہ کے حل میں اپنا کردار ادا کریں۔

ترجمان دفتر خارجہ نے جمعہ کو ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کہ مقبوضہ وادی میں بھارتی قابض فورسز کی جانب سے ماورائے عدالت قتل و غارت کا سلسلہ بلا روک ٹوک جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ رواں ہفتے مقبوضہ کشمیر کے پلوامہ اور شوپیاں اضلاع میں مزید دس کشمیریوں کو شہید کیا گیا۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان مسلسل تمام بے گناہ کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل کی بین الاقوامی سطح پر آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے اداروں ، بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں اور میڈیا کو بلا روک ٹوک رسائی کی اجازت دی جائے۔

ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ وادی میں مسلسل فوجی محاصرے ، کشمیری قیادت کی قید ، کشمیری عوام کی بنیادی آزادی پر بے پناہی اور مقبوضہ علاقے کے آبادیاتی ڈھانچے کو تبدیل کرنے کی کی غرض سے جاری کوششوں پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ترجمان نے کہا روسی وزیر خارجہ سرگی لاوروف کے دو روزہ دورے کے دوران ، دونوں وزرائے خارجہ کے مابین وفد کی سطح پر بات چیت ہوئی جبکہ انہوں نے وزیر اعظم عمران خان اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی ملاقات کی۔

ان ملاقاتوں میں دوطرفہ تعلقات کےتمام پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا اور اہم علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وفد کی سطح کے مذاکرات کے دوران ، دونوں فریقوں نے معیشت اور تجارت ، توانائی ، انسداد دہشت گردی ، سلامتی اور دفاع ، تعلیم ، اور عوام سطح پر کے تبادلوں سمیت تمام شعبوں میں تعاون کو گہرا کرنے کی کوششوں کو تیز کرنے کی ضرورت پر اتفاق کیا۔

وزیر اعظم سے ملاقات کے دوران دوطرفہ تعلقات، علاقائی اور عالمی اہمیت کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیر اعظم نے افغانستان میں تنازعہ کے پر امن حل کی اہمیت پر بھی زور دیا اور اس سلسلے میں روس کے تعاون کو سراہا۔مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کے حوالے سے ، وزیر اعظم نے جنوبی ایشیاء میں امن اور سلامتی کے امور کے بارے میں پاکستان کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا۔انہوں نے صدر پوتن کو دورہ پاکستان کی دعوت کا اعادہ بھی کیا۔