اسلام آباد۔24اپریل (اے پی پی):پاکستان نے کرتارپور راہداری کو کاروباری ملاقاتوں کے لیے استعمال کرنے سے متعلق بدنیتی پر مبنی بھارتی پراپیگنڈے کو واضح طور پر مسترد کرتے ہوئے اسے بھارت کی دانستہ اور من گھڑت مہم کا حصہ قراردیتے ہوئے کہاہے کہ اس کا مقصد بھارت اور دنیا بھر سے سکھ یاتریوں کے لیے کرتارپور کوریڈور کھولنے کے پاکستان کے تاریخی اقدام کو نقصان پہنچانا ہے۔
دفترخارجہ کی طرف سے اتوارکوجاری بیان میں کہاگیاہے کہ "امن کی راہداری” کو بدنام کرنے اور دنیا کی توجہ اپنی اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں، جنہیں ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے قانون اورانصاف کے تمام اصولوں کوپامال کرتے ہوئے بیدردی سے نشانہ بنایاجارہاہے ، کے ساتھ ہونے والی سنگین ناانصافیوں سے توجہ ہٹانے کے ضمن میں بھارت کی مایوس کن کوشش کوئی نئی بات نہیں ۔
ترجمان دفترخارجہ نے کہاکہ پاکستان اقلیتوں کے حقوق کو اولین ترجیح دے رہاہے اورملک میں ہر کمیونٹی کے مذہبی اور مقدس مقامات کے تقدس کو یقینی بنایا گیا ہے۔
حال ہی میں پاکستان نے صرف ہندوستان سے آنیوالے 2000 سے زیادہ سکھ یاتریوں کی میزبانی کی جو12 سے لیکر21 اپریل تک منعقد ہونے والے سالانہ بیساکھی کے تہوار میں شرکت کے لیے آئے تھے۔
زائرین کو ان کے مقدس مذہبی مقامات پر عبادت کے حوالہ سے سہولیات کی فراہمی کے لیے وسیع انتظامات کیے گئے تھے۔ ترجمان نے کہاکہ دنیا بھر کی سکھ برادری جامع شمولیت، تنوع اور مذہبی ہم آہنگی کے فروغ کے لیے پاکستان کے عزم کی تعریف کرتی ہے ۔
ترجمان نے بھارت کومشورہ دیا کہ وہ کرتارپور راہداری سے معتلق گمراہ کن بہتان طرازی سے باز رہے، کرتارپورراہداری حکومت پاکستان کی طرف سے سکھ برادری کے لیے ایک تحفہ ہے ، بھارت اس کی بجائے اپنی مذہبی اقلیتوں کی جانوں اورعبادت گاہوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے بامعنی اقدامات کرنے پر توجہ دے۔