18.1 C
Islamabad
اتوار, مارچ 16, 2025
ہومقومی خبریںپاکستان نے گزشتہ تین دھائیوں سے ترکمانستان کے غیر جانبدارانہ موقف کی...

پاکستان نے گزشتہ تین دھائیوں سے ترکمانستان کے غیر جانبدارانہ موقف کی حمایت کی ہے،ڈاکٹر طارق فضل چوہدری

- Advertisement -

اسلام آباد۔16مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان ہمیشہ ترکمانستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے اورگزشتہ تین دھائیوں سے اس کے غیر جانبدارانہ اور منصفانہ موقف کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے یہ بات ترکمانستان کے سفارتخانے کے زیر اہتمام ’’بین الاقوامی امن کو مضبوط بنانے میں غیرجانبداری کے کردار پر بین الاقوامی کانفرنس‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ 1995 میں اپنی باضابطہ شناخت کے بعد سے ترکمانستان نے یہ واضح کیا ہے کہ کس طرح غیر جانبداری محض خارجہ پالیسی کا موقف نہیں ہے بلکہ قیام امن، تنازعات کی روک تھام اور پائیدار ترقی کے لیے ایک اسٹریٹجک فریم ورک ہے۔انہوں نے کہا کہ آج اس تقریب میں آنا ایک بہت بڑا اعزاز ہےجہاں ہم امن، غیر جانبداری اور بین الاقوامی تعاون کے اصولوں کے لیے مشترکہ عزم کے ساتھ متحد ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ کانفرنس پاکستان اور ترکمانستان کے درمیان گہرے اور پائیدار تعلقات کا منہ بولتا ثبوت ہے، یہ شراکت داری باہمی احترام، مشترکہ اقدار اور علاقائی اور عالمی امن کے لیے مشترکہ کوششوں کے ذریعے مضبوط تر ہوتی جارہی ہے۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ میرا یہاں اس ہال میں اس اجتماع کی صدارت کرنا بھی بہت اعزاز کی بات ہے جہاں 30 سال سے زائد عرصہ قبل ترکمانستان نے اپنی مستقل غیر جانبداری کی پالیسی کا اعلان کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ دیگر ریاستوں کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کو یقینی بنا کرترکمانستان نے ایک توانا مثال قائم کی ہے کہ غیر جانبداری عالمی استحکام میں کس طرح معاون ثابت ہو سکتی ہے۔آج جیسا کہ ہم امن کو مضبوط بنانے میں غیر جانبداری کے کردار پر بات کر رہے ہیں اس بات کو اجاگر کرنا ضروری ہے کہ 2025 کو امن اور اعتماد کا بین الاقوامی سال قرار دیا گیا ہے جو ترکمانستان کی قیادت میں ایک اقدام ہے اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستان سمیت 86 ممالک کی مشترکہ سرپرستی میں متفقہ طور پر منظور کیا گیا ہے۔

پارلیمانی امور کے وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ بات چیت، تعاون اور سفارتی مشغولیت کے ایک آلے کے طور پر غیر جانبداری کی عالمی پہچان ہے۔طارق فضل چوہدری نے کہا کہ گزشتہ برسوں کے دوران ترکمانستان کی خارجہ پالیسی نے اقوام متحدہ کے چارٹر کی بنیادی اقدار کے ساتھ اپنی گہری ہم آہنگی خاص طور پر تنازعات کے پرامن حل اور کثیر جہتی تعاون کو اجاگر کرنے کا مظاہرہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان، ترکمانستان کو ایک مستحکم شراکت دار کے طور پر امن کے لیے اس عزم کو دل کی گہرائیوں سے قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان مضبوط سفارتی، اقتصادی اور ثقافتی تعلقات ہیں جو علاقائی استحکام اور اقتصادی تعاون کے لیے مشترکہ وژن پر زور دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اقتصادی تعاون کے علاوہ دونوںممالک نے کثیرالجہتی فورمز میں مسلسل ایک دوسرے کی حمایت کی ۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی چھتری تلے ترکمانستان کی جانب سے شروع کردہ امن، سلامتی اور پائیدار ترقی کے لیے غیرجانبداری کے دوستوں کا گروپ عالمی سطح پر امن اور سفارتی روابط کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم طریقہ کار کے طور پر کام کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب بین الاقوامی تعلقات زیادہ پیچیدہ ہوتے جا رہے ہیں، غیرجانبداری ایک قیمتی ذریعہ بنی ہوئی ہے جو تقسیم کو ختم کر سکتی ہے، بات چیت کو آسان بنا سکتی ہے اور کثیرالجہتی کو فروغ دے سکتی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ترکمانستان کے صدر سردار بردی محمدوف کی طرف سے پیش کردہ عالمی سلامتی کی حکمت عملی کی وکالت میں ترکمانستان کی قیادت سفارت کاری، اقتصادی تعاون اور انسانی ہمدردی کے ذریعے اجتماعی سلامتی کو یقینی بنانے کے اپنے عزم کو مزید واضح کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ جامع نقطہ نظر فوجی، سیاسی، اقتصادی، توانائی، ماحولیاتی، حیاتیاتی اور ڈیجیٹل سیکورٹی کو مربوط کرتا ہے جو عالمی چیلنجوں کی باہم مربوط نوعیت کی عکاسی کرتا ہے۔جیسے جیسے ہم آگے بڑھ رہے ہیں، بین الاقوامی برادری کے لیے سفارتی اثاثے کے طور پر غیر جانبداری کی صلاحیت کو تسلیم کرنا ضروری ہے۔ باہمی احترام، عدم مداخلت، اور تنازعات کے پرامن حل کے اصولوں کو تمام اقوام کے لیے ایک مستحکم، خوشحال اور محفوظ مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے عالمی تعلقات کی رہنمائی کرنی چاہیے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=573227

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں