اسلام آباد۔17دسمبر (اے پی پی):وزیر اعظم کی ماحولیاتی معاون رومینہ خورشید عالم نے پاکستان کے لیے مزید ریزیلنٹ مستقبل کو فروغ دینے پر عالمی بینک کی تعریف کی ہے۔ منگل کو یہاں عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر برائے پاکستان ناجی بینہسین نے وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی سے ملاقات کی اور دو طرفہ دلچسپی کے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔
فریقین کے درمیان اعلیٰ سطحی اجلاس میں ملک کے بڑھتے ہوئے موسمیاتی خطرات اور موسمیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تعاون بڑھانے کی فوری ضرورت پر بات چیت کی گئی۔ فریقین نے موسمیاتی خطرات سے دوچار مختلف شعبوں بالخصوص زراعت، پانی، توانائی، سیلاب کے پانی کے انتظام، قدرتی آفات کے خطرات کو کم کرنے کے لیے مشترکہ طور پر کام کرنے پر اتفاق کیا۔
ملاقات میں پاکستان کو درپیش بڑھتے ہوئے آب و ہوا سے متعلق چیلنجز سے نمٹنے پر بھی توجہ مرکوز کی گئی۔ رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ پاکستان عالمی گرین ہائوس گیسوں کے اخراج میں کم سے کم شراکت کے باوجود موسمیاتی تبدیلیوں کے سنگین نتائج کے لیے سب سے زیادہ خطرے سے دوچار ممالک میں شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے 2022 میں اپنی تاریخ کی بدترین سیلاب کی تباہی کا سامنا کیا جس میں لاکھوں لوگ بے گھر ہوئے، فصلیں تباہ ہوئیں اور بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا۔ رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ انتہائی درجہ حرارت، خاص طور پر جنوبی اور مشرقی علاقوں میں، زندگی کے ضیاع، صحت کے خطرات میں اضافہ اور روزمرہ کی زندگی میں خلل کا باعث بن رہا ہے۔
عالمی بینک کے عہدیدار نے ملک کے بڑھتے ہوئے موسمیاتی خطرات کو تسلیم کیا اور ملک کو موسمیاتی خطرات کے خلاف ریزیلینس پیدا کرنے میں مدد کے لیے تکنیکی اور مالی مدد کی پیشکش کی۔ انہوں نے پانی، زراعت، توانائی اور غذائی تحفظ سمیت کئی اہم شعبوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے پاکستان کے موسمیاتی رسک مینجمنٹ سسٹم کو مضبوط بنانے کے لیے قابل عمل حکمت عملی پر بھی تبادلہ خیال کیا۔