27.1 C
Islamabad
ہفتہ, مئی 17, 2025
ہومقومی خبریںپاکستان پرامن بقائے باہمی پر پختہ یقین رکھتا ہے، کسی بھی جارحیت...

پاکستان پرامن بقائے باہمی پر پختہ یقین رکھتا ہے، کسی بھی جارحیت کا بھرپور عزم کے ساتھ مقابلہ کیا جائے گا، ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کی پریس بریفنگ

- Advertisement -

اسلام آباد۔16مئی (اے پی پی):ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے گزشتہ چند ہفتوں سے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے، یہ کشیدگی 7 مئی کو پاکستان کے خلاف بھارت کی جارحیت کے بعد فعال دشمنی میں بڑھ گئی، پاکستان پرامن بقائے باہمی پر پختہ یقین رکھتا ہے، پاکستان نے جموں و کشمیر کے بنیادی تنازعہ سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل کو حل کرنے کے لیے بامعنی اور نتیجہ خیز بات چیت کی مسلسل وکالت کی ہے، جنوبی ایشیا میں دیرپا امن کے لیے ان تنازعات کا منصفانہ اور پرامن حل ناگزیر ہے۔

جمعہ کو یہاں پریس بریفنگ میں انہوں نے کہا کہ یہ بات انتہائی افسوسناک ہے کہ بھارت کے اقدامات نے یکطرفہ جارحیت کی ایک خطرناک مثال قائم کی جس نے پورے خطے کو تباہی کے دہانے پر دھکیل دیا، جارحیت کے مقابلہ کے لئے ہماری مسلح افواج پوری طرح تیار ہیں جس نے فیصلہ کن جواب دیتے ہوئے بھارت کی فضائیہ کے چھ لڑاکا طیاروں کو مار گرایا۔ ترجمان نے کہا کہ پاک فضائیہ نے اپنے مینڈیٹ کے مطابق سختی سے کام کیا جس کا مقصد ان بھارتی طیاروں کو نشانہ بنانا تھا جنہوں نے یا تو پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی یا اپنے پے لوڈ کو پاکستانی حدود میں چھوڑ دیا۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ بھارت کی بے جا جارحیت کے پیش نظر پاکستان اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت اپنے دفاع کا حق استعمال کرنے پر مجبور ہوا۔ ترجمان نے کہا کہ اسی مناسبت سے ہم نے 10 مئی کو علی الصبح آپریشن بنیان مرصوص شروع کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے سخت ردعمل میں بھارت کی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا، بھارتی لڑاکا طیاروں، ڈرونز اور فوجی اہداف کو بے اثر کرنے میں پاکستان کی فیصلہ کن کامیابی اب ایک ناقابل تردید اور وسیع پیمانے پر تسلیم شدہ حقیقت ہے جسے غلط معلومات یا پروپیگنڈے سے چھپایا نہیں جاسکتا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری کارروائی کا مقصد پاکستان کے عزم، صلاحیت اور اپنی سرزمین اور لوگوں کے دفاع کے حق کا مظاہرہ کرنا تھا۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان کی موثر جوابی کارروائیوں نے اس کی ڈیٹرنس کی ساکھ کو تقویت بخشی ہے اور بھارت کی روایتی برتری یا خطے پر تسلط مسلط کرنے کے اس کے عزائم کے بارے میں ہر قسم کے بھرم کو ختم کردیا ہےجبکہ بھارت دو طرفہ تعلقات میں "نیو نارمل ” کے قیام کے تصور کا پرچار کرتا ہے، ہمارے جواب نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ واحد قابل قبول اصول خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام ہے۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان بھارت جنگ بندی کا حالیہ اعلان ایک مثبت پیش رفت ہے، ہم بھارت پر زور دیتے ہیں کہ وہ اس پر ایمانداری سے عمل درآمد پر عمل کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک بار پھر جنگ بندی میں سہولت کاری کے لیے دوست ممالک کی طرف سے ادا کیے گئے تعمیری کردار کو سراہتے ہیں، ہم امریکی صدر ٹرمپ کے تنازعہ جموں و کشمیر کے حل کے لیے پاکستان اور بھارت کے ساتھ بات چیت کرنے کے اعلان کے لیے بھی اپنی حمایت کا اعادہ کرتے ہیں۔ ترجمان نے واضح کیا کہ جنگ بندی کئی دوست ممالک کی سہولت کے ذریعے حاصل کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز نے 10 مئی سے متواتر رابطہ برقرار رکھا ہے، دونوں فریقین نے مرحلہ وار تنائو کم کرنے کے لیے ایک منظم طریقہ کار پر اتفاق کیا ہے، جذبہ خیر سگالی کے طور پر پاکستان نے 14 مئی کو ایک بھارتی بارڈر سیکورٹی فورس کے اہلکار کو بھارت کے حوالے کیا، بدلے میں بھارت نے پاکستان رینجرز کے ایک سپاہی کو رہا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب عالمی برادری علاقائی امن اور استحکام کو فروغ دے رہی ہے، بھارت کی بیان بازی حقائق کو مسخ کرنے، جارحیت کو جواز فراہم کرنے اور پاکستان کے جوہری اثاثوں پر بلاجواز الزامات لگانے کے مسلسل رجحان کی عکاسی کرتی ہے، اس کے برعکس پاکستان ایک ذمہ دار ریاست کے طور پر جنگ بندی اور کشیدگی میں کمی اور علاقائی استحکام کے لیے ضروری اقدامات کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

انہوں نے کہ کہ بھارت کے جنگجوانہ انداز کو دیکھتے ہوئے ہم اپنے بین الاقوامی شراکت داروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ بھارت اپنے وعدوں کا احترام کرے اور مزید جارحیت سے باز رہے، اگر بھارت نے دوبارہ دشمنی شروع کی تو پاکستان کے پاس جواب دینے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوگا۔ ترجمان نے کہا کہ موجودہ دور میں امن ہی اصل طاقت ہے۔

انہوں نے کہا کہ امن کے لیے ہمارے عزم کو کبھی کمزوری نہ سمجھا جائے، آئندہ کسی بھی جارحیت کا بھرپور عزم کے ساتھ مقابلہ کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ پاکستان پرامن بقائے باہمی پر پختہ یقین رکھتا ہے، ہم تنازعات کے حل اور تصادم دور کرنے کے لئے بات چیت اور سفارت کاری کو ترجیح دیتے ہیں، ہم نے جموں و کشمیر کے بنیادی تنازعہ سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل کو حل کرنے کے لیے بامعنی اور نتیجہ خیز بات چیت کی مسلسل وکالت کی ہے۔ترجمان نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں دیرپا امن کے لیے ان تنازعات کا منصفانہ اور پرامن حل ناگزیر ہے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=597977

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں