22.4 C
Islamabad
پیر, ستمبر 1, 2025
ہومقومی خبریںپاکستان پیپلز پارٹی اور جمعیت علماء اسلام کے مابین طویل ترین مشاورتی...

پاکستان پیپلز پارٹی اور جمعیت علماء اسلام کے مابین طویل ترین مشاورتی عمل کے بعد آئینی ترامیم اور عدالتی اصلاحات پر 100 فیصد اتفاق ہو گیا ہے ، بلاول بھٹو زرداری کی میڈیا سے گفتگو

- Advertisement -

اسلام آباد۔19اکتوبر (اے پی پی):پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور جمعیت علماء اسلام کے مابین طویل ترین مشاورتی عمل کے بعد آئینی ترامیم اور عدالتی اصلاحات پر 100 فیصد اتفاق ہو گیا ہے ۔دونوں جماعتوں نے امید ظاہر کی کہ پی ٹی آئی مولانا فضل الرحمان کے تیار کردہ مسودے کی حمایت کریں گے ۔ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ طویل مشاورتی عمل کے بعد پارلیمان میں آئین سازی کا عمل تیزی سے آکے بڑھے گا ۔مولانا فضل الرحمان کے ساتھ میرا آئینی ترامیم پر قریبی رابطہ رہا ہے ، پاکستان پیپلز پارٹی اور جے یو آئی کے مابین 100فیصد آئینی ترامیم پر اتفاق ہوچکا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہےکہ آئینی ترامیم او عدلیہ اصلاحات مولانا فضل الرحمان خود پیش کریں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا اس بات پر اتفاق ہوا کہ آئینی بنچز بنائیں ،19ویں ترامیم ختم کر کے پارلیمان کو مزید طاقتور بنا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سود کے حوالے سے مولانا فضل الرحمان کی بات کو من و عن تسلیم کیا گیا ہے ،ڈرافٹ بھی مولانا فضل الرحمان نے خود لکھا ہے ۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کے بارے میں طے کیا گیا کہ پارلیمان کے ممبران مطالبہ کرتے ہیں تو بل اسلامی نظریاتی کونسل میں جائے گا ۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے طے کیا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ ان کے وفد کی ملاقات کا بھی کہا تھا ، اس کے بعد مولانا فضل الرحمان ان سے ان پٹ لیں گے ،ہمیں امید ہے کہ وہ پی ٹی آئی کو اپنے ڈرافٹ پر رضامند کر لیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اب پتہ چلے گا کہ کیا واقعی پی ٹی آئی ایک سیاسی جماعت ہے ، اتفاق رائے سے چلنے کا نام سیاست ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہر ممکن حد تک ڈرافٹ کو تیار کر لیا ہے ،پی ٹی آئی اگر سیاست میں سنجیدہ ہے تو پھر بھی پتہ لگ جائے گا ۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمارا آئین ،ہمارے بزرگوں کی بنائی ہوئی دستاویز ہے جو ہمارے پاس امانت ہے اسی لئے ہم سیاسی مشاورت کے لئے آئین سازی کرنا چاہتے ہیں ۔ انہوں نےکہا کہ آئین ، جمہوریت کو بچا لیا گیا تو یہ ہماری حقیقی فتح ہوگی ۔مجھے قوی امید ہے کہ اس مرتبہ پی ٹی آئی مثبت سیاست کا آغاز کرے گی ، یہ ترامیم ہماری ووٹوں اور حمایت سے ہوتی ہے تو 18 ویں ترامیم کی طرح یہ بھی ہماری جمہوریت اور پارلیمان کو مزید بالادست بنائے گی ۔

انہوں نے کہا کہ اگر کوئی الگ راستہ اپناتا ہے تو پی ٹی آئی رونا دھونا شروع کریگی تو قصور کسی اور کا نہیں پی ٹی آئی کا اپنا ہوگا ۔ جے یو آئی کے راہنما نے کہا کہ 26 ویں آئینی ترامیم کے سلسلے میں بلاول بھٹو نے دن رات کام کیا ہے، جے یو آئی اور پیپلز پارٹی کے درمیان بلاول ہائوس کراچی میں جو مسودہ بنایا گیا ہے اس پر اتفاق کر لیا گیا ہے ۔ پی ٹی آئی کی خواہش تھی کہ اپنے بانی سے راہنمائی لینا چاہتے ہیں ، مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم سے بات کر کے ملاقات کا ٹائم لیکر دیا ہے ، اب ان کی واپسی اور فیصلے کے منتظر ہیں ۔ اگر میں نہ مانوں ہی رہا تو معاملات کسی اور طرف چلے جائیں گے ۔

 

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں