پاکستان چین کے تجربات سے استفادہ کرنے کاخواہش مندہے، وزیر اعظم کی خواہش پر پاکستان سے عنقریب ایک ہزار طلباء اور ماہرین زراعت چین بھیجے جائیں گے، وزیرخزانہ محمداورنگزیب کاسی جی ٹی این کو انٹرویو

121

اسلام آباد۔26مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان چین کے تجربات سے استفادہ کرنے کاخواہش مندہے، وزیر اعظم محمدشہبازشریف کی خواہش پر چینی ماہرین کے ہاتھوں تربیت، مہارت اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کے لیے پاکستان سے عنقریب ایک ہزار طلباء اور ماہرین زراعت چین بھیجے جائیں گے۔انہوں نے یہ بات بدھ کو چین کے جنوبی صوبے ہائی نان کے بوآئو میں منعقدہ بوائو فورم برائے ایشیا سالانہ کانفرنس 2025 میں شرکت کے دوران (چائنا گلوبل ٹیلی ویژن نیٹ ورک) کو انٹرویومیں کہی۔ وزیر خزانہ نے پاکستان اور چین کے درمیان قائم دیرپا اور پائیدار طویل مدتی تعلقات اور چین کی جانب سے پاکستان کو ملنے والی امداد کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ دنیا کی دوسری بڑی معیشت کے طور پر ہم چین سے بہت کچھ سیکھنے کے خواہشمندہیں۔ا

نہوں نے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے تحت پاکستان میں بنیادی ڈھانچہ، توانائی کے شعبے میں چینی سرمایہ کاری اور اس حوالے سے پاکستان کو چین سے ملنے والی تکنیکی اور مالی امداد کا ذکر کیا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کے زرعی شعبے کی بحالی اور اسے ترقی کا حقیقی انجن بنانے کیلئے اقدامات کاسلسلہ جاری ہے اور اس ضمن میں ہم چین کے ساتھ تعاون میں اضافہ کے خواہش مندہیں، وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے گذشتہ موسم گرما میں دورہ چین کے دوران شیانگ صوبے میں زرعی جامعات اور عمودی زراعت کامشاہدہ کیاتھا اور وزیر اعظم کی خواہش پر چینی ماہرین کے ہاتھوں تربیت اور مہارت اور ٹیکنالوجی ٹرانسفر کے لیے پاکستان سے عنقریب ایک ہزار طلباء اور ماہرین زراعت چین بھیجے جائیں گے۔

وزیر خزانہ نے پاکستان اور چین کے درمیان قائم دیرپا، پائیدار طویل مدتی تعلقات اور چین کی جانب سے پاکستان کو ملنے والی امداد کا تذکرہ کرتے ہوئے مستقبل کے لیے چینی امداد کی بجائے چینی سرمایہ کاری اور چین سے تکنیکی مدد کی خواہش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہاکہ زراعت، اے آئی اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں چین کی سرمایہ کاری اور تکنیکی امداد کی بڑی گنجائش موجود ہے۔ وزیر خزانہ نے چین کی جانب سے ماحول دوست گرین منصوبوں اور ماحولیاتی استحکام کے شعبوں میں نمایاں پیش قدمی کو دنیا کے لیے مشعل راہ قرار دیا اور ان شعبوں میں چین کے تجربات سے مستفید ہونے کی خواہش کا اظہار کیا۔