پاکستان چین کے ساتھ معیشت، ٹیکنالوجی میں گہرے تعاون کا خواہاں ہے، سفیر خلیل ہاشمی

83

بیجنگ ۔11مارچ (اے پی پی):چین میں پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی نے کہا ہے کہ پاکستان چین کے ساتھ معیشت، ٹیکنالوجی میں گہرے تعاون کا خواہاں ہے، چین کی مسلسل 5 فیصد اقتصادی ترقی ایک قابل ذکر کارنامہ ہے۔چائنہ اکنامک نیٹ کے ساتھ بات کرتے ہوئے، سفیر ہاشمی نے کہا کہ چین کی توجہ نئی معیاری پیداواری قوتوں،گرین ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹلائزیشن پر مستقبل کی ترقی کو آگے بڑھائے گی۔ سفیر خلیل ہاشمی نے چین کے سالانہ دو اجلاسوں کے اہم نکات پر روشنی ڈالی، جس میں سی پیک فیز2کے تحت اقتصادی اعتماد، تکنیکی جدت اور پاک چین تعاون پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ معیشت اور ٹیکنالوجی میں چین ایک بڑی طاقت ہے اور اس کی ملکی پالیسیوں کے عالمی اثرات ہیں۔ چین کا عالمی جنوبی اور ترقی پذیر ممالک کے لیے بہت فراخدلانہ رویہ ہے۔پاکستان اے آئی، بلاک چین اور اگلی نسل کی کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز میں تعاون کو مضبوط بنا نے کا خواہاں ہے جبکہ چین کی پیٹنٹ فائلنگ اور قابل تجدید توانائی، الیکٹرک گاڑیاں، اور اے آئی میں کامیابیوں کے ساتھ دونوں ممالک میں مشترکہ تحقیق اور تعاون کے بے پناہ امکانات موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک فیز II کے تحت، پاکستان حکومت سے حکومت (جی ٹوجی) اور بزنس ٹو بزنس (بی ٹو بی ) تعاون کو ترجیح دے رہا ہے۔ زراعت، آئی ٹی ، اور مینوفیکچرنگ جیسے شعبوں کو فعال طور پر ترقی دی جا رہی ہے، حالیہ مہینوں میں 600 ملین ڈالر سے زائد مالیت کے 45 نئے ایم او یوز پر دستخط کیے گئے ہیں۔سفیر ہاشمی نے تعلیم اور تکنیکی تربیت کو بڑھانے کی کوششوں پر روشنی ڈالی، تحقیق کو تجارتی نفاذ سے جوڑ تے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پہلے خلاباز کے چینی خلائی مشن میں شامل ہونے کے ساتھ، خلائی تعاون ایک اور امید افزا شعبہ ہےچین کی اعلیٰ سطح کی فراخ دلانہ پالیسی پاکستان کے لیے تجارت، سیاحت اور سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سال آٹھ اہم شعبوں پر سٹریٹجک فوکس کے ساتھ، پاکستان چین سے سرمایہ کاری کو متحرک کرنے کے لیے پرعزم ہے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان دوستی کو مزید مضبوط کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ زراعت اور مینوفیکچرنگ میں مشترکہ کوششوں ، آئی ٹی، مصنوعی ذہانت، روبوٹکس، اور بلاک چین جیسے شعبوں میں مشترکہ اقدامات اور منصوبوں سے توقع کی جاتی ہے کہ مشترکہ تحقیق اور ترقی کے ذریعے اختراعی پیش رفت کو فروغ ملے گا۔ اس تعاون سے چین کے علاقائی اثر و رسوخ اور اقتصادی روابط کو بڑھاتے ہوئے، گلوبل ساؤتھ میں ترقی کو آگے بڑھانے میں ایک اہم شراکت دار کے طور پر چین کی پوزیشن کو مزید تقویت ملتی ہے۔