بیجنگ۔29مارچ (اے پی پی):چین میں پاکستان کے سفیر معین الحق نے کہا ہے کہ پاکستان چینی صدر شی جن پنگ کے گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیٹو (جی ڈی آئی)اور گلوبل سکیورٹی انیشیٹو (جی ایس آئی)کی مضبوط حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے چینی اخبار چائنا ڈیلی کو بتایا کہ چینی صدر کی جانب سےگزشتہ2سالوں میں پیش کیے گئے دونوں منصوبوں گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیٹو اور گلوبل سکیورٹی انیشیٹو انسانی ترقی کے لیے اہمیت کے حامل ہیں اور ایک منقسم اور غیر مستحکم دنیا کی فوری ضروریات کو پورا اور مشکلات کو حل کرنے کے لیے ضروری بن گئے ہیں۔
پاکستانی سفیر نے کہا کہ چینی صدر شی جن پنگ نے ستمبر 2021 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنی تقریر میں جی ڈی آئی منصوبہ تجویز کیا تھاجو بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے بعد بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور رابطےبارے بہت اہم اقدام تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے وزیر اعظم کے گزشتہ سال نومبر میں دورہ چین کے دوران دونوں ممالک نے ایک مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے تھے، جس کے ساتھ ہی پاکستان جی ڈی آئی کے تحت پہلے شراکت دار ممالک میں سے ایک بن گیا ۔ لہذا ایم او یو کے تحت ہم تعلیم، صحت، زراعت اور یقیناً ماحولیاتی تبدیلی کے شعبوں میں تعاون کریں گے، جو نہ صرف پاکستان بلکہ پوری عالمی برادری کے لیے بہت اہم شعبے ہیں۔
پاکستان میں حالیہ سیلاب کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جی ڈی آئی فریم ورک کے تحت ماحولیاتی تبدیلیاں چین اور پاکستان کے درمیان تعاون کا ایک بہت اہم موضوع ہو گا کیونکہ پاکستان میں سیلاب ہر ایک کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔ پاکستانی سفیر نے کہا کہ پاکستان نے چین کے گلوبل سکیورٹی انیشیٹو (جی ایس آئی)کی مکمل حمایت کی ہے کیونکہ پاکستان اور چین بین الاقوامی برادری کے اہم رکن ہیں اور دونوں ممالک اقوام متحدہ کے انتہائی ذمہ دار رکن ممالک ہیں اور جی ایس آئی اقوام متحدہ کے مقاصد اور اصولوں کے مطابق ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین اور پاکستان کے لیے سیکورٹی ایک اہم مسئلہ ہے اور پاکستان نے اپنے اردگرد منفی سیکورٹی ماحول کی وجہ سے کئی سالوں سے نقصان اٹھایا ہے۔انہوں نے زور دیا کہ نہ صرف سرحدوں کا تحفظ اور گشت بلکہ لوگوں کا تحفظ ، غذائی تحفظ اور توانائی کا تحفظ دونوں ممالک کے لیے سیکورٹی کے اہم پہلو ہیں لہذا اس سلسلے میں ہمیں بہت فخر محسوس کرتے ہیں کہ پاکستان اور چین عالمی امن اور سلامتی کے بارے میں ایک جیسے نقطہ نظر اور ایک جیسے موقف رکھتے ہیں۔