پاکستان کا افریقی ممالک کے ساتھ تعاون کے تمام شعبوں میں مضبوط شراکت قائم کرنے کے عزم کا اعادہ

47
دفترخارجہ

اسلام آباد۔25مئی (اے پی پی):پاکستان نے افریقی ممالک کے ساتھ تعاون کے تمام شعبوں میں مضبوط شراکت قائم کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے امن ، ترقی اور خوشحالی کے لئے افریقی ممالک کی امنگوں کے مطابق اپنے مکمل تعاون کا عزم ظاہر کیا ہے۔

منگل کو ترجمان دفترخارجہ کے مطابق پاکستان نے "افریقہ ڈے 2021” کے موقع پر افریقی یونین کے قیام کی 58 ویں سالگرہ پر دلی مبارکباد دی ہے۔ یہ دن پوری دنیا میں منایا جاتا ہے ، یہ استعمار سے نجات کے لئے افریقی اقوام کی بہادرانہ جدوجہد کے ساتھ ساتھ قدیم افریقی ورثہ ، ثقافتی تنوع ، اور براعظم کی بے پناہ معاشی و ترقی کی صلاحیتوں کی نشاندہی کرتا ہے۔

افریقی یونین کا قیام 1963 میں عمل ۔یں لایا گیا، افریقی یونین نے دنیا کے سب سے زیادہ امیر خطے کے عوام کی امیدوں اور امنگوں کو عملی جامہ پہنانے کیلئے طویل سفر طے کیا ہے اور اپنے ہی شہریوں کی رہنمائی میں ، یونین نے اب متحدہ ، خوشحال اور پر امن افریقی براعظم کو مضبوط بنانے کی طرف سفر کا آغاز کیا ہے۔پاکستان کی افریقہ کے ساتھ دوستانہ تعلقات کی ایک طویل اور نمایاں تاریخ ہے۔ افریقی ممالک کے ساتھ ہمارے تعلقات افریقی یونین کے قیام کی پیش گوئی کرتے ہیں۔

تاریخی طور پر پاکستان نے نوآبادیاتی حکمرانی سے آزادی کے لئے افریقی جدوجہد کی حمایت، نسل پرستی کا مقابلہ کرنے، بوقت ضرورت انسانی ہمدردی کی امداد میں توسیع،تربیتی پروگراموں اور اقدامات کے ذریعہ استعداد کار بڑھانے میں معاونت کی فراہمی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ افریقہ میں قیام امن اور سلامتی کی کوششوں کے لئے بھی پاکستان مستقل اور با معنی کردار کر رہا ہے۔ 1960 کی دہائی سے ، اقوام متحدہ امن مشن میں پاکستانی بلیو ہیلمٹ ،

براعظم میں امن برقرار رکھنے اور قیام امن کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ ہمارے بہت سارے امن فوجیوں نے افریقی عوام کی زندگیوں کے تحفظ اور افریقی مقاصد کو فروغ دینے میں اپنی جانوں کی قربانی دی ہے،جو افریقی عوام کیساتھ ہماری غیر متزلزل عزم کا مظہر ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں ، پاکستان نے افریقہ کے لساتھ اپنی شراکت داری کو مزید تقویت دینے کی غرض سے سفر کا آغاز کیا ہے۔اس سلسلے میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی سربراہی میں ، "انگیج افریقہ” اقدام کا مقصد براعظم۔افریقہ کیساتھ سیاسی اور سفارتی روابط کو مستحکم کرنا ، باہمی تجارتی اور معاشی روابط کو مزید گہرا اور وسعت دینا ، ثقافتی اور عوامی سطح پر تبادلوں کو بڑھانا ہے۔”انگیج افریقہ”اقدام کو سفارتی تعلقات میں توسیع اور افریقہ میں زیادہ سے زیادہ موجودگی،

کثیرالجہتی فورمز اور افریقی اداروں کے ساتھ مضبوط تعاون کا فروغ؛ ڈھانچہ جاتی ادارہ جاتی مصروفیات اور دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے نئے اقدامات کا آغاز۔ بہتر ہوا اور سمندری رابطے کی خاصیت۔ پارلیمنٹس ، تھنک ٹینکس، تعلیمی اداروں اور خصوصی اداروں کے مابین روابط کو بڑھانے، سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ دینے کے ذریعہ عمل جامہ پہنایا گیا ہے۔