پاکستان کا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے افغانستان سے متعلق قرارداد کی متفقہ منظوری کا خیرمقدم، قراردادکی منظوری سے عالمی برادری کی جانب سے ہنگامی بنیادوں پر افغان عوام کی مدد کے احساس کی عکاسی ہوتی ہے ، ترجمان دفتر خارجہ

109

اسلام آباد۔23دسمبر (اے پی پی):پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے قرارداد 2615 کی متفقہ منظوری کا خیرمقدم کیا ہے جس میں توثیق کی گئی ہے کہ افغانستان کے عوام کو انسانی بنیادوں اور دیگر نوعیت کی امداد کی فراہمی سلامتی کونسل کی پابندیوں کی خلاف ورزی نہیں ۔

جمعرات کو ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ یہ قرارداد ایک اہم مرحلے پر آئی ہے جس سے عالمی برادری کی جانب سے ہنگامی بنیادوں پر افغان عوام کی مدد کے احساس کی عکاسی ہوتی ہے جو دہائیوں کے تنازعے کی وجہ سے بے پناہ متاثر ہوئے ہیں۔ اس بات کی غمازی ’’او۔آئی۔سی‘‘ وزرا خارجہ کونسل کے 17وِیں غیرمعمولی اجلاس میں متفقہ طورپر منظور کردہ قرارداد سے بھی ہوتی ہے جس کی گزشتہ ہفتے پاکستان نے میزبانی کی تھی۔

پاکستان کی سربراہی میں ’’او۔آئی۔سی‘‘ وزرا خارجہ کونسل (سی۔ایف۔ایف) کے اجلاس میں اس بات پر زور دیاگیا تھا کہ افغانستان کو انسانی بنیادوں پر ہر ممکنہ امداد فراہم کی جائے، بحالی وتعمیر نو، ترقی سمیت تکنیکی معاونت اور مادی مدد دی جائے۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی منظور کردہ قرارداد اشد ضرورت کے منتظر افغانستان کے عوام کی مدد کے لئے درست سمت میں ایک اہم قدم ہے۔ ’’او۔آئی۔سی‘‘ نے مطالبہ کیا ہے کہ افغان معیشت کو زندہ کرنے اور درست طورپر افغان عوام کی ملکیت اثاثوں کے انجماد کو ختم کرنے کے لئے راستے تلاش کئے جانے چاہئیں۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے ’’او۔آئی۔سی‘‘ وزرا خارجہ کونسل کے اجلاس میں اپنے کلیدی خطاب میں کہا تھا کہ عالمی برادری کی جانب سے افغانستان کے عوام کو انسانی بنیادوں پر درکار ناگزیر امداد اور دیگر معاونت کی فراہمی کی راہ میں پابندیوں کو رکاوٹ نہیں بننا چاہئے۔

پاکستان امید کرتا ہے کہ عالمی برادری خاص طورپر عطیات دینے والے ممالک، اقوام متحدہ کے ادارے، انسانی بنیادوں پر مدد کرنے والی تنظیمیں اور عالمی مالیاتی و دیگر ہنگامی امداد فراہم کرنے والے ادارے افغانستان کے عوام کو ہر ممکنہ امداد کی فراہمی کے لئے تیزی اور پورے عزم سے کردار ادا کریں گے۔