اقوام متحدہ۔13اکتوبر (اے پی پی): اقوام متحدہ۔ پاکستان نے ترقی پذیر ممالک کو انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کی سہولت کے لئے فنڈز کی فراہمی کا مطالبہ کیاہےتاکہ وہ کورونا وائرس کی وبا سے ہونے والے نقصانات پر قابو پاکر ترقی کےعمل میں تیزی لاسکیں۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر منیر اکرم نے نےجنرل اسمبلی کی مالی او اقتصادی امور کا جائزہ لینے والی کمیٹی کو بتایا کہ وبا کے باعث صدی کی بدترین کساد بازاری ہوئی اس وبا نے ایک صدی کی بدترین کساد بازاری پیدا کردی جس کی وجہ سے دس کروڑسے زائد افراد انتہائی غربت کی لپیٹ میں آجائیں گے ، ایک دہائی کے ترقیاتی فوائد ضائع ہوجائیں گے ، اورایجنڈا 2020 کا حصول مزید مشکل ہوگا جبکہ انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سے متعلق بحث میں حصہ لیتے ہوئےہوئے ، پاکستانی سفیر نے کہا کہ ان منفی عوامل کے نتیجہ میں غربت ، سیاسی انتشار اور ماحولیاتی تباہی پھیلے گی۔انہوں نے کہاکہ اس کئی جہتی اس بحران پر قابو پانے کے اقدامات کوبڑے پیمانے پر اور مربوط ہونا چاہئے جس سے وبا پر کنٹرول کے اہداف ہم آہنگ ہوں ،پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جی) کا ادراک ہو اور ماحولیاتی تبدیلیوں کی رفتار کم کرنے کے لئے پیرس معاہدے پر عمل درآمدبھی ہو۔پاکستانی سفیرنے کہاکہ ہمیں بنیادی ڈھانچے کی سرمایہ کاری کے لئے درکار بڑے اور طویل مدتی فنانس کو فعال طور پر متحرک کرنا ہوگا۔ترقی پذیر ممالک میں بنیادی ڈھانچے کی سرمایہ کاری کو ترجیح دینے کے لئے ایک ٹھوس معاشی استدلال موجود ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ ترقی یافتہ معیشتوں میں سرمایہ کاری پر منافع دوگنا اور تین گنا ہوسکتا ہے۔اس سلسلے میں ، انہوں نے دوسرے عناصر کے ساتھ ، علاقائی اور سرحد پار بنیادی ڈھانچے کے اقدامات کے لئے تعاون ، رابطے بڑھانے ، پائیدار بنیادی ڈھانچے میں بجلی کے گرڈ اور سرمایہ کاری ، آئی ٹی اور ڈیجیٹل ایپلی کیشنز میں پیشرفت کے استعمال اور کو قابل عمل تیار کرنے میں مدد کرنے کی تجویز پیش کی۔ پاکستانی سفیر نے کہا کہ اقوام متحدہ کے نظام کے اندر وسیع پیمانے پر مہارت ، جس میں زیادہ تر ترقی پذیر ممالک میں اس کے ملکی دفاتر شامل ہیں ، کو ترقی پذیر ممالک کی ترجیحی قابل عمل پائیدار ترقیاتی منصوبوں کی نشاندہی کرنے اور تیار کرنے کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ عالمی سیاسی حمایت کے ساتھ ، اقوام متحدہ ترقی پذیر ممالک ، ا?فیشل ڈیولپمنٹ اسسٹنس فراہم کرنے والوں اور نجی اور سرکاری شعبے کے سرمایہ کاروں کے ذریعہ سرمایہ کاری کے فیصلوں اور اقدامات کو متحرک ، زیادہ سے زیادہ اور مربوط کرسکتی ہے ، تاکہ پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کو آگے بڑھا یا جاسکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ غریب ممالک میں انفراسٹرکچر کی مناسب سرمایہ کاری عالمی معیشت کوبحال کرسکتی ہے اور غربت کو ختم ہوسکتی ہے ، پیرس کے آب و ہوا کے معاہدے کی طرف پیشرفت کی یقین دہانی اور بین الاقوامی ترقی کے اہداف پر عمل درآمدمیں نمایاں پیش رفت کر سکتی ہے۔