اقوام متحدہ۔9جنوری (اے پی پی):پاکستان نے شمالی کوریا کی جانب سے ہائپر سونک بیلسٹک میزائل کے تازہ تجربے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئےجزیرہ نما کوریا کو درپیش چیلنجزسے نمٹنے کے لیے سفارتی رابطوں اور بات چیت پر زور دیا ہے۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا کہ ہم متعلقہ فریقین کے درمیان مذاکرات کی بحالی کے مطالبات کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔ سلامتی کونسل کا اجلاس شمالی کوریا کی جانب سےمیزائل تجربے کے دو دن بعد منعقد ہوا ۔ پاکستانی مندوب نے اس پیش رفت کو علاقائی اور بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے نقصان دہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قرار دادوں پر عمل درآمد اور عالمی عدم پھیلاؤ اور تخفیف اسلحہ کے اہداف کی حمایت کی ہے۔
پاکستانی مندوب نے کہا کہ ایک طرف میزائل تجربات جیسے اشتعال انگیز اقدامات اور دوسری طرف زبردستی کی کارروائیاں اور دھمکیاں ختم ہونی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کوریا یا کسی اور جگہ جوہری ہتھیاروں کے مزید تجربات کی مخالفت کرتا ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے تمام فریقین پر زور دیا کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور موجودہ تناؤ میں اضافہ نہ کریں۔ انہوں نے سلامتی کونسل پر زور دیا کہ وہ کشیدگی کو کم کرنے کے لیے فریقین کی طرف سے اعتماد سازی کے کچھ اقدامات کو اپنانے پر غور کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان جزیرہ نما کوریا میں امن واستحکام کو فروغ دینے کے لیے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے ذریعے قائم کردہ فریم ورک کے اندر کام کرنے کے لئے پرعزم ہے۔ہمیں امید ہے کہ سلامتی کونسل مذاکرات کو بحال کرنے اور خطے میں کشیدگی اور امن و سلامتی کو لاحق خطرات کو کم کرنے کے طریقے تلاش کرنے میں اپنا کردار ادا کرے گی۔