اسلام آباد۔13جنوری (اے پی پی):پاکستان نے جوہری جنگ کی روک تھام اور ہتھیاروں کی دوڑ سے بچنے سے متعلق سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان (پی فائیو) کی جانب سے مشترکہ بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے ایک مثبت پیش رفت قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کے درمیان یہ مفاہمت عالمی اور علاقائی سطح پر تزویراتی استحکام کے لیے ٹھوس اقدامات کی راہ ہموار کر سکتی ہے۔
جمعرات کو ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ایک ذمہ دار جوہری ہتھیاروں کی حامل ریاست کے طور پر پاکستان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے تخفیف اسلحہ سے متعلق پہلے خصوصی اجلاس (ایس ایس او ڈی-I) کی شرائط کے مطابق عالمی اور غیر امتیازی جوہری تخفیف اسلحہ اور عدم پھیلاؤ کے مقاصد کی حمایت کرتا ہے۔پی فائیو ممالک کا مشترکہ بیان جوہری تخفیف اسلحہ کے حوالے سے بامعنی پیش رفت کے لیے سازگار حفاظتی ماحول پیدا کرنے کی ضرورت کو بجا طور پر تسلیم کرتا ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ جنوبی ایشیا کے تناظر میں سٹریٹجک ریسٹرینٹ رجیم کیلئے پاکستان کی تجویز جس میں جوہری اور میزائل کی روک تھام ، روایتی توازن اور تنازعات کا حل شامل ہے، تزویراتی استحکام کو برقرار رکھنے اور فوجی تنازعات سے بچنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔پاکستان جوہری ہتھیاروں کے کسی بھی غیر مجاز یا غیر ارادی استعمال کے خلاف حفاظت کے لیے تمام جوہری طاقتوں کی جانب سے موثر اقدامات کی ضرورت سے مکمل اتفاق کرتا ہے۔