اسلام آباد۔27مارچ (اے پی پی):پاکستان نے روس اور یوکرین کے درمیان حال ہی میں طے پانے والی محدود جنگ بندی کا خیرمقدم کیا ہے جس میں توانائی کے انفراسٹرکچر پر حملوں اور بحیرہ اسود میں محفوظ جہاز رانی کو یقینی بنانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ شفققت علی خان نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ پاکستان امریکی انتظامیہ اور قیادت کی اس معاہدے کو ممکن بنانے میں سرگرم کوششوں کو سراہتا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ان ابتدائی اقدامات سے پیدا ہونے والی نئی رفتار آخرکار جامع اور مستقل جنگ بندی کی طرف لے جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ یوکرین تنازعہ پر پاکستان کا موقف مستقل رہا ہے، پاکستان کے روس اور یوکرین دونوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات ہیں، ہم نے ہمیشہ مذاکرات اور سفارتکاری، فوری جنگ بندی اور اس تنازعہ کے پرامن حل کی حمایت کی ہے۔ ترجمان نے شام پر اسرائیلی حملوں کی بھی مذمت کی ۔ ترجمان نے کہا کہ شام کی سرزمین پر اسرائیل کے مسلسل اور بار بار کئے جانے والے فضائی حملوں، 1974 کے فورسز علیحدگی معاہدے کی خلاف ورزیوں اور شام میں غیرمعینہ مدت تک موجودگی اور مکمل فوج زدہ کرنے کے اعلان کو "ناقابل قبول” قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات شام کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کی صریح خلاف ورزی ہیں اور بین الاقوامی قانون اور خطے کی استحکام کو کمزور کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شام میں پائیدار امن کا انحصار ایک قابل اعتماد سیاسی منتقلی، قومی اتحاد، مصالحت اور جامع حکمرانی پر ہے۔ ترجمان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے اراکین کے گھروں پر بھارتی حکام کی چھاپے مار کارروائیوں پر تشویش ہے جو مقامی آبادی کو خوفزدہ کرنے اور اختلاف رائے کو کچلنے کے لئے کئے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم بھارتی حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان جابرانہ اقدامات کو روکیں اور کشمیری عوام کے بنیادی حقوق اوربشمول ان کے حق خودارادیت کی آزادیوں کا احترام کریں۔بلوچستان کے حالات پر یواین کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے یواین کے ماہرین کے بیان جس میں بلوچ مظاہرین کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا تھا، پر ترجمان نے کہا کہ یہ تبصرے توازن اور تناسب سے عاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایسے عناصر محض مظاہرین نہیں بلکہ بد امنی اور تشدد کے وسیع مہم کے سرگرم کردار ہیں، یہ عناصر دہشت گردوں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں، جیسا کہ کوئٹہ کے ڈسٹرکٹ ہسپتال پر ان کے غیرقانونی حملے سے ظاہر ہوتا ہے جہاں انہوں نے جعفر ایکسپریس ہائی جیکنگ آپریشن کے دوران مارے گئے پانچ دہشت گردوں کی لاشوں پر زبردستی قبضہ کر لیا تھا۔
افغانستان کے لئے خصوصی نمائندے کا دورہ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان نے افغانستان کے لئے خصوصی نمائندے سفیر محمد صادق کے حالیہ دورے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی سے ملاقات میں دونوں اطراف نے باہمی مفاد کے تمام مسائل پر تبادلہ خیال کیا جن میں امن و سلامتی، تجارت اور اقتصادی تعاون اور عوام کے درمیان رابطے شامل ہیں۔ دونوں اطراف نے دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کے لئے اعلیٰ سطحی مشاورت اور مکالمے کو بڑھانے پر اتفاق کیا۔ انہوں نے پائیدار خطائی امن اور استحکام کے حصول کے لئے باہمی فائدہ مند دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=576767