لاہور۔4دسمبر (اے پی پی):وزیراعلیٰ مریم نوازنے پنجاب یونیورسٹی میں پاکستان کا سب سے بڑا ہونہار سکالرز شپ لانچ کر دیا،وزیر اعلیٰ نے طلبہ میں چیک تقسیم کرکے ہونہار سکالرز شپ سکیم کا باقاعدہ افتتاح کیا،مریم نواز نے ہونہار سکالرشپ کے لئے ای پورٹل کا بھی آغاز کیا،ہونہار سکالرز شپ حاصل کرنے والے طلبہ ای پورٹل پر سکالرز شپ وصول کرسکیں گے،وزیر اعلی ٰ نے طلبہ کے لئے فارنرز سکالر شپس کا اعلان کیا، جنوری میں طلبہ کے لئے لیپ ٹاپ سکیم کے آغاز کاحکم بھی دیا اورطلبہ کو مزیدای بائیکس دینے کے لئے اقدامات کی ہدایت کی،ہونہار سکالرز شپ حاصل کرنے والے طلبہ کو پولیس کے چاق و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا،وزیراعلیٰ نے ہونہار سکالر شپ کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہونہار سکالر شپ طلبہ کی قابلیت کا اعتراف ہے،
طلبہ کو گارڈآف آنر دے کر ان کی محنت کو سلام پیش کیا گیا ،آج بچوں سے وزیراعلیٰ نہیں ماں کے طورپر خطاب کررہی ہوں ،بچوں کو سکالر شپ ملنے پر آ ج کے دن مجھ سے زیادہ کوئی خوش نہیں ہوسکتا ،طلبہ والدین کی کم اور میری ذمہ داری زیادہ ہے ،میں پنجاب کے ہر بچے کے لئے سی ایم نہیں، ماں بن کرسوچتی ہوں ،ہونہار سکالر شپ بچوں کے تابناک مستقبل کا آغاز ہے ،پنجاب کا کوئی بچہ یونیورسٹی میں داخلہ ملنے پر مالی وسائل کی کمی کی وجہ سے تعلیم سے محروم نہیں رہے گا
، ہونہار سکالر شپ کے لئے 70ہزار طلبہ نے اپلائی کیا،-30ہزار طلبہ کو سکالر شپ دے رہے ہیں ،بچوں کی تعلیم میں ایک دن کا بھی حرج نہیں چاہتی ،اسی لئے سکالر شپ سکیم کا 9ماہ کے اندر اجرا یقینی بنایا،وزیرتعلیم رانا سکندر حیات، سیکرٹری ہائر ایجوکیشن ڈاکٹر فرخ نوید نے محنت کر کے ہونہار سکالر شپ سکیم کو کامیاب بنایا ، مریم نواز نے کہاکہ پہلی مرتبہ سکالر شپ سکیم میں پرائیویٹ اور سرکاری یونیورسٹیوں کے طلبہ شامل ہیں ،ہونہار طلبہ کا اچھی یونیورسٹی میں داخلہ میرا خواب اورمیری ذمہ داری ہے،سکالر شپ حاصل کرنیوالوں میں 18ہزار طالبات کا سن کر خوشی ہوئی ،طالبات سماجی پابندیوں کی وجہ سے مواقع سے محروم رہ جاتی ہیں لیکن اب وہ آگے بڑھیں گی، سکالر شپ حاصل کرنے والوں میں جنوبی پنجاب کے 32فیصدطلبہ شامل ہیں ،سکالر شپ کسی پر احسان نہیں،آپ کا حق ہے
،سر اٹھا کر جیئں او رآگے بڑھیں ،یہ سکالر شپ سکیم کا آغاز نہیں بلکہ ترقی کے نئے دور اور اچھے مستقبل کا آغاز ہے،والدین بچوں کے لئے دن رات محنت کرتے ہیں لیکن بعض اوقات وہ تعلیم کے اخراجات پورے نہیں کرپاتے، اب یہ بوجھ حکومت اٹھائے گی،میں سمجھتی ہوں کہ نالج سے بہترین ایمپاورمنٹ اورانوسٹمنٹ کوئی نہیں ہے،میری تمام تر توجہ کا محور طلبہ ہیں، یوتھ او ران کا مستقبل ہے،مریم نوازشریف نے کہاکہ طلبہ کا تعلق کسی بھی جماعت سے ہو ہم انہیں بلاتفریق سکالر شپ دیں گے ،پنجاب میں اب صرف میرٹ ہے حتی کہ ڈسٹرکٹ انتظامیہ اورپولیس کی تعیناتیاں خالصتا میرٹ پر ہوتی ہیں ،حلفا ًکہہ سکتی ہوں کہ 10ماہ میں ایک بھی تعیناتی میرٹ کے خلاف نہیں کی گئی،
مریم نوازنے کہاکہ کوالٹی آف ایجوکیشن اور نصاب تعلیم کو بہتر بنانا چاہتے ہیں، 5سال میں بہترین کوالٹی ایجوکیشن دے کرجائیں گے،نوازشریف آئی ٹی سٹی میں بڑے غیر ملکی تعلیمی ادارے کیمپس بنائیں گے،غیر ملکی یونیورسٹیوں کے لئے سکالر شپ مہنگا کام ہے لیکن بچوں کی تعلیم سے مہنگا نہیں ،کسی بچے کو بیرون ملک یونیورسٹی میں داخلہ مل گیا تو پورا خرچہ ہم کریں گے ،مریم نواز نے کہاکہ ہم نے پہلی مرتبہ مختلف محکموں میں 60ہزار روپے ماہانہ پر انٹرن شپ شروع کی ہے،بچوں کے لئے تعلیم کے بعد روز گار کے مواقع فراہم کرنا بھی ہماری ذمہ داری ہے
،اگر وہ پاکستان میں پوری انرجی اورصلاحیت کے ساتھ کام کریں گے تو سوچیں پاکستان کتنی ترقی کرے گا ،اگر یوتھ پاکستان کی ترقی میں حصہ ڈالے تو پاکستان تیزی سے آگے بڑھے گا ،چاہتی ہوں کہ بچے ڈگری لے کر نکلیں تو انہیں اچھے روز گار کے لئے ملک سے باہر نہ جانا پڑے،بچوں کو ڈگری حاصل کرنے کے بعد اپنے کاروبار کے لئے ایک کروڑ روپے تک کے قرضے دینا چاہتے ہیں ،وزیراعلی نے کہاکہ سیاستدان کی پہچان عہدوں یا اچھی تقریر سے نہیں ہوتی بلکہ عوام کی خدمت کے عمل سے ہوتی ہے،پیسہ عوام کی امانت ہے عوام پرہی خرچ کرنا چاہتے ہیں
،پیسہ پہلی حکومتوں کے پاس بھی تھالیکن عوام تک کیوں نہیں پہنچا،جو اعلان یا وعدہ کرتی ہوں پورا کروں گی، نوازشریف کی بیٹی ہوں ،پاکستان کا اصل چہرہ بندوق، غلیل یا اس قسم کی چیزیں نہیں ،اللہ تعالیٰ نے ہمیں بے بہا وسائل سے نوازا،جتنی محنت ہم ملک سے باہر جا کر کرتے ہیں،اتنی پاکستان میں کریں تو اسے جنت بنا لیں ،سکالر شپ حاصل کرنے والے بچوں کی باتیں سن کر دل بھر آیا ،پاکستان کا چہرہ یہ یوتھ ہے،غلیل، بندوق اور کیلوں والے ڈنڈے رکھنے والے پاکستان کا چہرہ نہیں ہوسکتے ،بچے یونیورسٹیو ں اور کالجوں میں پڑھتے اچھے لگتے ہیں، ڈی چوک میں بیٹھ کر ڈنڈے اورغلیلیں چلاتے اچھے نہیں لگتے،
میں کیسے چاہو ں گی کہ میرے بیٹے جنید کے ہاتھ میں کیل والا ڈنڈا ہو ،کوئی ماں نہیں چاہے گی کہ اس کے بیٹے کے ہاتھ میں پٹرول بم اور پتھر ہو،وزیراعلیٰ نے کہاکہ سی ایم ایچ راولپنڈی میں پولیس اور رینجرز کے جوانوں کو دیکھ کر دل خون کے آنسو رو رہا تھا،مریم نوازنے کہاکہ بیلا روس کے صدر آئے،انہیں یونیورسٹی آنا اور بچوں سے ملنا چاہیے تھا لیکن وہ دھواں اور شیلنگ دیکھ کر گئے ،میرا بیٹاجنید ڈگری لے کر آیا تو ڈگری دیکھ کر مجھے اس پر بہت پیار آیا،اگر بچے گالم گلوچ اور لڑائی جھگڑے کرتے ہیں تو پھر ان کی ڈگری محض کاغذ کا ٹکرا ہی ہوگا،
بچوں سے کہتی ہو ں کہ والدین کی عزت اور احترام پر کوئی بات نہ آنے دیں،اساتذہ کی عزت کریں ،میں پنجاب کے ہر بچے کے لئے آگے بڑھنے کے مواقع پیدا کرنا چاہتی ہوں جس طرح ہماری ذمہ داریاں ہیں ،اسی طرح بچے بھی اپنے وطن اور قوم کے ساتھ تعلق نبھائیں اور ذمہ داریاں پوری کریں ،بچوں کو ترقی کا انجن بننا چاہیے،
فتنہ فسادنہیں ،وزیراعلیٰ نے بچو ں سے پاکستان کو نقصان نہ پہنچانے کا وعدہ بھی لیا اور تقریب میں تلاوت قران پاک کرنے والے بچے سے اظہار شفقت کیا ،جی سی یونیورسٹی کی میوزیکل سوسائٹی گروپ نے قومی ترانہ اور کلام اقبال پیش کیا،وزیر اعلیٰ نے جی سی یو کے طلبہ کو سراہا ،صوبائی وزیر تعلیم راناسکندر حیات نے کہاکہ پنجاب کے متوسط طلبہ ہونہار سکالر شپ حاصل کر کے مثبت تبدیلی علمبردار بنیں گے،ہونہار سکالر شپ کے تحت 30ہزار طلبہ کی ٹیوشن فیس ادا کی جائے گی
،طلبہ کے لئے وزیراعلیٰ کاجذبہ قابل تحسین ہے،ماضی میں ایسی مثال نہیں دیکھی ،سیکرٹری ہائر ایجوکیشن ڈاکٹر فرخ نوید نے ہونہار سکالرز شپ سکیم کی تفصیلات بیان کیں اور کہاکہ پہلی مرتبہ پاکستان کی 15 پرائیویٹ یونیورسٹیوں کے طلبہ بھی سکالرشپ حاصل کرینگے، میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے پوزیشن ہولڈر بھی سکالرز شپ حاصل کر سکیں گے،
ہونہار سکالرشپ حاصل کرنے والی بی فارمیسی کی طالبہ حمنہ مقصود نے طلبہ کی نمائندگی کرتے ہو ئے وزیر اعلیٰ مریم نواز کاشکریہ ادا کیا،وزیراعلیٰ تقریب میں طلبہ کے درمیان بیٹھ گئیں، ان سے بات چیت کی اور تصاویر بنوائیں ،تقریب میں صوبائی وزرا، ارکان اسمبلی،وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر محمد علی،دیگر یونیورسٹیز کے وائس چانسلر، اساتذہ او رطلبہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔