پاکستان کا سلامتی کونسل کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کی اپیل نہ کرنے پرمایوسی کااظہار، انسانی المیہ سے بچنے کے لیے فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کے مطالبے کا اعادہ

162
پاکستان کا سلامتی کونسل کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کی اپیل نہ کرنے پرمایوسی کااظہار، انسانی المیہ سے بچنے کے لیے فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کے مطالبے کا اعادہ
پاکستان کا سلامتی کونسل کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کی اپیل نہ کرنے پرمایوسی کااظہار، انسانی المیہ سے بچنے کے لیے فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کے مطالبے کا اعادہ

اسلام آباد۔9دسمبر (اے پی پی):پاکستان نے سلامتی کونسل کی جانب سے ایک بارپھر غزہ میں جنگ بندی کی اپیل نہ کرنے پرمایوسی کااظہارکرتے ہوئے انسانی المیہ سے بچنے کے لیے فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کے مطالبے کا اعادہ کیاہے۔ دفترخارجہ کے ترجمان نے ہفتہ کویہاں جاری بیان میں کہاہے کہ غزہ میں بڑے پیمانہ پرانسانی المیے کے باوجود سلامتی کونسل جنگ بندی کی اپیل میں ناکام رہی جس سے پاکستان کومایوسی ہوئی ہے۔

ترجمان نے کہاکہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی جانب سے اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 99 کی درخواست اور غزہ میں انسانی تباہی بارے وارننگ کے باوجود سلامتی کونسل بین الاقوامی امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کی اپنی بنیادی ذمہ داری ادا کرنے میں ناکام رہی ہے۔ترجمان نے کہاکہ غزہ کے محصور عوام جس اجتماعی سزا کو برداشت کررہے ہیں وہ ناقابل قبول ہے اوراس کی مثال نہیں ملتی ۔

ترجمان نے کہاکہ مقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی مہم کے تسلسل سے انسانی مصائب میں اضافہ ہوگا ، بڑے پیمانے پر شہری ہلاکتیں ہوں گی اور لاکھوں لوگوں کو جبری طورپر بے گھر ہونا پڑے گا، اسرائیلی اقدامات سے وسیع تر اور زیادہ خطرناک تنازعہ بھی جنم لے سکتاہے ۔ترجمان نے کہاکہ غزہ کے عوام پر بلا تعطل بمباری کو طول دینے میں تعاون فراہم کرنے والوں پربھی بھاری زمہ داری عائد ہوتی ہے ۔

ترجمان نے انسانی المیہ سے بچنے کے لیے فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کے مطالبے کا اعادہ کرتے ہوئے اسرائیل سے غزہ کے خلاف وحشیانہ حملے اور غیر انسانی محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کارروائی ، غیر انسانی جنگ کو ختم کرنے اور غزہ کے عوام کو کو نسل کشی سے بچانے کیلئے کردار اداکرنے کامطالبہ کرتا ہے۔