اسلام آباد۔22جولائی (اے پی پی):پاکستان نے ”مشرقی یروشلم سمیت مقبوضہ فلسطینی علاقے میں اسرائیل کی پالیسیوں اور طرز عمل سے پیدا ہونے والے قانونی نتائج“ پر بین الاقوامی عدالت انصاف کی مشاورتی رائے کا خیرمقدم کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے پیر کو جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی عدالت انصاف کا فیصلہ واضح طور پر ثابت کرتا ہے کہ مقبوضہ فلسطینی علاقے میں اسرائیل کی غیر قانونی پالیسیاں اور طرز عمل فلسطینی عوام کے حق خودارادیت کا احترام کرنے کی ذمہ داری کی خلاف ورزی ہے اور یہ کہ اسرائیل کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے غیر قانونی قبضے کو ختم ، غیر قانونی آبادکاری کی سرگرمیاں بند اور ہونے والے نقصان کا ازالہ کرے۔
پاکستان نے جولائی 2023 میں بین الاقوامی عدالت انصاف میں تحریری درخواست جمع کروائی تھی اور بعد میں عدالت میں جواب بھی دیا تھا۔
پاکستان نے فروری 2024 میں بین الاقوامی عدالت انصاف کی طرف سے کیس پر ہونے والی زبانی عوامی سماعت میں بھی حصہ لیا تھا۔ پاکستان نے بین الاقوامی عدالت انصاف میں فلسطینیوں کے حق خودارادیت کے لیے اپنی مضبوط اور غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا اور اسرائیل کی غیر قانونی حیثیت کو اجاگر کیا۔ بیان کے مطابق پاکستان عدالت کی مشاورتی رائے پر فوری اور مکمل عمل درآمد کا مطالبہ کرتا ہے۔
ہم امید کرتے ہیں کہ عدالت کی یہ رولنگ اسرائیلی قبضے کے خاتمے، فلسطینیوں کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول اور فلسطین کی ایک قابل عمل، محفوظ، متصل اور خودمختار ریاست کے قیام کی جانب ایک اہم قدم ہوگا جو 1967 کی سرحدوں کے مطابق اور اس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔