دبئی۔30نومبر (اے پی پی):پاکستان نے کاپ 28 میں لاس اینڈ ڈیمیج فنڈ کی تیز رفتار فعالیت کو تاریخی کامیاب قرار دیتے ہوئے اس اہم پیشرفت کو سراہا ہے، کانفرنس کے افتتاحی سیشن کے پہلے گھنٹے میں حیران کن طور پر لاس اینڈ ڈیمیج فنڈ کے لئے 575 ملین ڈالر کے وعدے کئے گئے، ان میں یورپی یونین کی طرف سے 225 ملین ڈالر بھی شامل ہیں۔ وزارت موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی رابطہ کے ترجمان محمد سلیم جمعرات کو یہاں جاری ایک پریس ریلیز میں کہا کہ کاپ 27 میں جی 77 اور چائنا گروپ کے سربراہ کی حیثیت سے پاکستان کے اہم کردار کے بعد یہ اہم موقع ہے جہاں اس نے لاس اینڈ ڈیمیج فنڈ کے قیام کی وکالت کی تھی۔
گزشتہ ایک سال کے دوران پاکستان فنڈ کی آپریشنلائزیشن سے متعلق سفارشات کو حتمی شکل دینے کے لیے ذمہ دار عبوری کمیٹی کے رکن کے طور پر فعال طور پر مصروف عمل رہا۔ یہ کامیابی کمزور ممالک پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے عزم کی نشاندہی کرتی ہے۔ پاکستانی وفد نے ایک بیان میں عالمی برادری کے تیز رفتار ردعمل پر اظہار ستائش کیا جس نے موسمیاتی مسائل سے متعلق چیلنجوں کو کم کرنے میں فنڈ کی اہمیت کو تسلیم کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ سنگ میل ایک اجتماعی کوشش کا محض آغاز ہے، کیونکہ عالمی برادری لاس اینڈ ڈیمیج فنڈ میں بڑھتے ہوئے تعاون کی فوری ضرورت پر زور دیتی ہے۔ اگرچہ ابتدائی وعدوں میں 575 ملین ڈالر مالیت کے اہم اعلانات ہوئے ہیں لیکن یہ تسلیم کیا جاتا ہے کہ یہ تعاون آب و ہوا کے خطرے سے دوچار ممالک کو درپیش بے پناہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے کم ہے۔
موسمیات سے متعلقہ آفات کے خطرات کو موثر طریقے سے کم کرنے اور ان کا انتظام کرنے کے لیے اضافی مالی امداد ضروری ہے۔ کوپ 28 کی جاری کارروائی میں اقوام پر زور دیا جاتا ہے کہ وہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک کی مدد کے لیے فنڈ کو مستحکم بنانے کے لیے اپنے وعدوں میں مزید اضافہ کریں۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان اس اہم مسئلے پر ترقی پذیر ممالک کو فعال طور پر شامل کرنے اور ان کی قیادت کرنے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے لاس اینڈ ڈیمیج فنڈ کے موثر نفاذ اور استعمال کو یقینی بنانے کے لیے عالمی برادری کے ساتھ تعاون پر مبنی کوششوں کے لیے پرعزم ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=415451