اسلام آباد۔13جون (اے پی پی):چیئرمین پبلک اکائونٹس کمیٹی نورعالم نے کہا ہے کہ پاکستان کا پرچم جلانے والوں، فوجی تنصیبات اور شہدا کی یادگاروں پر حملے کرنے والوں کے خلاف بلا تفریق کارروائی ہونی چاہییے، پاکستان کے لئے قربانیاں دینے والے ہمارے لئے قابل احترام ہیں، مڈل ایسٹ میں کام کرنے والے پاکستانی محنت کشوں کو وی آئی پی پروٹوکول دیا جائے جو سب سے زیادہ ترسیلات زر بھجواتے ہیں، بجٹ میں عام آدمی کے لئے خصوصی توجہ مرکوز کی جائے ۔
منگل کو قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال کے بجٹ پر عام بحث میں حصہ لیتے ہوئے نورعالم نے کہا کہ کسان کے مقابلے میں یوریا فیکٹری مالکان کو زیادہ سہولت دی گئی۔دیہات میں رہنے والے اور غریب دیہاڑی دار کی زندگی بہتر بنانے کے لئے سوچنا چاہیے،بجلی کا محکمہ سب سے زیادہ نقصان میں ہے اوران کے ملازمین کو بجلی مفت ملتی ہے، 761 ارب روپے پنشن کے طور پر دیئے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اوور سیز سے زیادہ ترسیلات زر سعودی عرب یا مڈل ایسٹ کے دیگر ممالک سے آتی ہیں،یورپ،امریکا بعد میں آتا ہے۔جو دن بھر مزدوری کرتے ہیں اور قانونی ذرائع سے پیسے ملک بھجواتے ہیں ان کو وی وی آئی پی پروٹوکول دیں۔
انہوں نے کہ ڈیم فنڈ کے اکائونٹ کھولنے بارے رجسٹرار سپریم کورٹ سے جواب مانگا۔میں نے مہنگائی کے خلاف بات کی تو گزشتہ وزیر اعظم نے نیب اور اینٹی کرپشن میرے خلاف لگا دی۔اس وقت کےوزیر اعظم بلا شبہ کام کرتے ہیں۔9 مئی کو فوجی تنصیبات اور شہدا کی یادگاروں پر حملے کھلم کھلا بغاوت تھی۔لیکن ایسا کرنے والوں کو کچھ نہیں کہا جاتا ہے۔امریکی کانگریس کے ارکان ہمیں لیٹر لکھ ر اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی کرتے ہیں،وہ کون ہوتے ہیں پاکستان کے امور میں مداخلت کرتے ہیں۔اگر یہ آج امن سے رہ رہے ہیں تو یہ پاکستان کے عوام اور افواج کی قربانیوں کے طفیل ہے جس نے اپنے ہزاروں جوانوں کی قربانی دی۔
انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم میں پارٹی سربراہ کو بہت اختیارات دیئے گئے جو درست نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہاں انصاف کا ایک نظام ہونا چاہییے۔ جو بھی پاکستان کے خلاف سازش کرے اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہییے۔ایسا کام عام سیاسی ذہنیت کا نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹیکس چھوٹ بڑے اور بااثر لوگوں کو دی گئی ہیں۔پی اے سی نے 10 کھرب روپے کی ریکوری کی ہے جو ایف آئی اے،نیب اور اینٹی کرپشن سے زیادہ ہے۔بلین ٹری سونامی میں کرپشن ہوئی ہے۔بی آر ٹی میں کرپشن ہوئی،صحت کو نہیں بخشا گیا۔انہوں نے کہا کہ بھاشن دینے والے لیڈر کو میں چیلنج کرتا ہوں کہہ وہ آئے، مدینہ منورہ چلتے ہیں وہاں قسم دیتے ہیں کہ 190 ملین پائونڈ کیسے دیئے اس بارے میں بتائیں۔یہ قوم کا پیسہ تھا۔کیسے ایک بندے کو دے دیئے۔
مدینہ کی ریاست بنانے والے ہمارے اوپر الزام تراشی کرتے رہے،سپریم کورٹ اس کا نوٹس لیتی۔انہوں نے کہا کہ ایک کو اقامہ رکھنے پر،ایک کو خط نہ لکھنے پر نااہل کیاگیا۔ 63 اے کو اس وقت ختم کردینا چاہیے تھا۔آئین میں ترمیم صرف پارلیمان کر سکتی ہے، اس کی تشریح عدالتوں کاکام ہے۔آئین کے خلاف ورزی پر قانونی کارروائی ہوسکتی ہے۔نورعالم نے کہا کہ ملٹری کورٹس اس لئے بنتی ہیں کہ دہشت گردوں کو چھوڑا جاتا ہے۔
پی ایس ڈی پی اس سال ہونی ہی نہیں چاہیے تھی۔ہم پورے ملک کی خوشحالی چاہتے ہیں۔پشاور کو نظرانداز کیاگیا ہے۔ہمارے علاقے میں بجلی نہیں اور اربوں روپے کی بجلی ملازمین کو ملتی ہے۔پاکستان کا پرچم جلانے والے کی ممبرشپ ختم کی جانی چاہییے تاکہ پاکستان کے پرچم کی تکریم ہو۔شہدا کے بچوں کو پنشن اور دیگر مراعات ملنی چاہیئں۔