لاہور۔15جون (اے پی پی):پاکستان کا پیش کردہ ہائبرڈ ماڈل ایشین کرکٹ کونسل نے منظور کرلیا،ایشیا کپ31 اگست سے 17 ستمبر تک ہوگا،ابتدائی میچز پاکستان میں ہونگے بقیہ میچز سری لنکا میں کھیلے جائیں گے،پاکستان 2008کے بعد پہلی مرتبہ ایشیا کپ کی میزبان کرے گا۔پاکستان کرکٹ بورڈ کی مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی نے ہائبرڈ ماڈل منظور کرنے پر جمعرات کے روز اپنے جاری بیان میں ایشین کرکٹ کونسل کا شکریہ ادا کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایشیا کپ اور پھر چیمپئنزٹرافی میں بہترین میزبانی کے لیے پرعزم ہیں،یہ 2008کے بعد پہلا موقع ہے کہ پاکستان ایشیا کپ کی میزبانی کرے گا،پندرہ سال پہلے پاکستان نے پچاس اوورز فارمیٹ پر مشتمل ایشیا کپ کا کامیابی سے انعقاد کیا تھا۔
نجم سیٹھی نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ ایشیا کپ2023کے لیے ہمارا پیش کردہ ہائبرڈ ماڈل منظور کرلیا گیا ہے،اس کامطلب ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ ایشیا کپ کا میزبان رہے گا اور وہ پاکستان میں میچز منعقد کرے گاجس کے بعد سری لنکا اس ایونٹ کا نیوٹرل وینیو ہوگا جبکہ اس کی وجہ انڈین کرکٹ ٹیم کا پاکستان نہ آنا ہے۔نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ ہمارے پرجوش شائقین بھارتی کرکٹ ٹیم کو پندرہ سال بعد پہلی مرتبہ پاکستان میں کھیلتا دیکھ کر خوش ہوتے لیکن ہمیں بی سی سی آئی کی پوزیشن کا اندازہ ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی طرح بی سی سی آئی کو بھی سرحد پار کرنے کے لیے اپنی حکومت کی اجازت اور کلیئرنس درکار ہوتی ہے اس پس منظر میں ہائبرڈ ماڈل بہترین حل تھا یہی وجہ ہے کہ وہ اس کی بھرپور وکالت کررہے تھے۔نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ ہائبرڈ ماڈل کی منظوری کے بعد ایشیا کپ اپنے طے شدہ پروگرام کے تحت کھیلا جائے گا اور ایشین کرکٹ کونسل کرکٹ کے فروغ کے لیے اپنا کردار ادا کرتی رہے گی اور آگے بڑھتی رہے گی کیونکہ آنے والے 20ماہ برصغیر میں کرکٹ کے شائقین کی دلچسپی اور جوش وخروش کے سلسلے میں بہت اہم ہیں۔
نجم سیٹھی نے کہا کہ پچھلے پندرہ ماہ کے دوران پاکستان کرکٹ بورڈ نے غیرمعمولی اہمیت کی حامل دو طرفہ سیریز اور دو ایچ بی ایل پی ایس ایل کا کامیابی سے انعقاد کیا ہے،ان ایونٹس میں دنیا کے صف اول کے کرکٹرز نے حصہ لیا اور پاکستان میں شاندار انتظامات اور میزبانی سے لطف اندوز ہوئے ۔نجم سیٹھی نے یقین ظاہر کیا کہ ایشیا کپ اور پھر فروری مارچ 2025میں ہونے والی چیمپئنز ٹرافی میں شریک ٹیموں کو بھی ہماری بہترین میزبانی اور انتظامات دیکھنے کو ملیں گے۔
انہوں نے کہا کہ وہ ایشین کرکٹ کونسل اور سری لنکا کرکٹ سے بات چیت کرکے لاجسٹک اور آپریشنل معاملات کو طے کریں گے تاکہ ایونٹ کی تیاریوں اور پلاننگ کو باقاعدہ شروع کیا جاسکے۔انہوں نے ایشین کرکٹ کونسل میں شریک ٹیموں ،کمرشل پارٹنرزاورپاکستان میں شائقین کو یقین دلایا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ ایشیا کپ کی میزبانی کے سلسلے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گا تاکہ اس ایونٹ کو کامیابی سے ہمکنار کیا جاسکے جو ان ٹیموں کے لیے بہت اہم ہے اور یہ ٹیمیں اکتوبر نومبر 2023میں بھارت میں منعقدہ ورلڈ کپ میں حصہ لینے والی ہیں۔
نجم سیٹھی نے ایشین کرکٹ کونسل کے صدر جے شاہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان کی کوششوں سے ایشین کرکٹ کونسل مضبوط ہوکر کام کرے گی تاکہ اجتماعی طور پر ایک دوسرے کے مفاد کا تحفظ کیا جاسکے اورساتھ ہی ایمرجنگ ایشیائی ممالک کو مواقع بھی فراہم کیے جاسکیں۔