23.8 C
Islamabad
بدھ, جون 4, 2025
ہومتازہ ترینپاکستان کسی بھی جارحیت کے خلاف اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے...

پاکستان کسی بھی جارحیت کے خلاف اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے پرعزم ہے، ترجمان دفتر خارجہ

- Advertisement -

اسلام آباد۔2جون (اے پی پی):پاکستان نے بھارتی رہنمائوں اور بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان کے تازہ ترین بیانات پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت دھمکیوں، غلط بیانی یا طاقت کے ذریعے اپنے مقاصد حاصل نہیں کرسکتا، پاکستان امن اور تعمیری مصروفیات کے لیے پرعزم ہے لیکن وہ کسی بھی جارحیت کے خلاف اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے یکساں طور پر پرعزم ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے پیر کو یہاں جاری بیان میں بھارتی رہنمائوں کے پاکستان مخالفانہ بیانات اور 29 مئی کو بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان کے ریمارکس کے بارے میں ذرائع ابلاغ کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی قیادت کے حالیہ ریمارکس بشمول بہار میں دیئے گئے ریمارکس ایک گہری پریشان کن ذہنیت کی عکاسی کرتے ہیں جو امن پر دشمنی کو ترجیح دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو علاقائی عدم استحکام کے منبع کے طور پر پیش کرنے کی کوئی بھی کوشش حقیقت سے ہٹ کر ہے۔

- Advertisement -

ترجمان نے کہا کہ عالمی برادری بھارت کے جارحانہ رویے کے ریکارڈ سے بخوبی واقف ہے جس میں پاکستان کے اندر دہشت گردی کی کارروائیوں کی دستاویزی حمایت بھی شامل ہے، ان حقائق کو کھوکھلے بیانیے یا متنفر ہتھکنڈوں سے چھپا نہیں سکتا، تنازعہ جموں و کشمیر خطے میں امن و استحکام کو خطرہ بنانے والا بنیادی مسئلہ ہے، پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے منصفانہ اور دیرپا حل کی وکالت میں ثابت قدم رہے گا، اس بنیادی مسئلہ کو پس پشت ڈالنا خطے کو مسلسل عدم اعتماد اور ممکنہ تصادم میں ڈالنے کے مترادف ہے۔

ترجمان نے کہا کہ حالیہ ہفتوں کی پیش رفت نے ایک بار پھر جہالت اور جبر کو واضح کر دیا ہے، بھارت دھمکیوں، غلط بیانی یا طاقت کے ذریعے اپنے مقاصد حاصل نہیں کرسکتا اور نہ ہی کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان امن اور تعمیری مصروفیات کے لیے پرعزم ہے لیکن وہ کسی بھی جارحیت کے خلاف اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے یکساں طور پر پرعزم ہے۔

ترجمان نے کہا کہ علاقائی ہم آہنگی کی قیمت پر تنگ سیاسی فائدے کے حصول کی بجائے جنوبی ایشیا میں پائیدار امن پختگی، تحمل اور تنازعات کی بنیادی وجوہات کو حل کرنے کے لیے آمادگی کا تقاضا کرتا ہے۔

 

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=604163

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں