پاکستان کسی بھی ممکنہ بھارتی جارحیت کی صورت میں فل سپیکٹرم ڈیٹرنس کا حق محفوظ رکھے گا، منیر اکرم

118

اقوام متحدہ۔5اکتوبر (اے پی پی):اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے اقوام متحدہ کی اس جانب توجہ دلائی کہ بھارت کے غیرقانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں بھارت کی ہندوتوا نظریات پر مبنی حکومت کی جانب سے نام نہاد حتمی حل کے نفاذ کے اقدام سے بین الاقوامی امن اور سلامتی کو خطرہ درپیش ہے اور پاکستان کسی بھی ممکنہ بھارتی جارحیت کی صورت میں فل سپیکٹرم ڈیٹرنس کا حق محفوظ رکھے گا۔

انہوں نے تخفیف اسلحہ اور بین الاقوامی معاملات کے لیےکام کرنے والی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی فرسٹ کمیٹی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی فاشسٹ حکومت کے اقدامات سلامتی کونسل کی ان قراردادوں کی خلاف ورزی ہیں جن میں مطالبہ کیا گیا کشمیری عوام کو ان کے ناقابل تنسیخ حق خودارادایت کے حق کے حصول کے لیے رائے شماری کرائی جائے۔

منیر اکرم نے کہا کہ بھارت نے نہ صرف کشمیری لوگوں، نوجوانوں، خواتین ، بچوں اور شہریوں بلکہ بھارت میں 200ملین مسلمان اقلیتوں کے خلاف بھی دہشت اور ظلم و جبر کا بدترین جارحانہ تسلط برقرار رکھا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان اور دیگر ہمسایہ ممالک کے خلاف براہ راست ریاستی دہشت گردی کی سرپرستی اور معاونت کر رہا ہے جبکہ بھارت نے اپنے جنگی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے جرائم کوچھپانے کے لیے دنیا کی سب سے بدنام زمانہ غلط معلومات پھیلانے کی مہم کا سہارا لیا ہے۔

منیر اکرم نے کہا کہ قومی سطح پر سیاسی اور معاشی ابتری کے باوجودبھارت ظلم و جبر اور جارحیت پر مبنی پالیسیوں کے ذریعے طاقت ور ریاست ہونے کا درجہ حاصل کرنے اور علاقائی تسلط کو بڑھانا چاہتا ہے ۔

منیر اکرم نے کمیٹی کو بھارت کے بڑے پیمانے پر عسکریت پسندی بارے آگاہی دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال بھارت نے روایتی اور غیر روایتی زمینی ، فضائی اور سمندری ہتھیاروں کے نظام کے حصول کےلیے 73 ارب ڈالر خرچ کیے جبکہ بھارت نے بحر ہند کو بھی نیوکلرائزڈ کر دیا ہے۔بنایا ہے ، اینٹی بیلسٹک میزائل سسٹم تعینات کیا ہے ، اینٹی سیٹلائٹ ہتھیار حاصل کیے ہیں اور اپنے تمام ترسیل کے نظام کی حد اورجدت میں اضافہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ ریاستیں جو بھارت کو یہ جدید ہتھیاروں کے نظام اور ٹیکنالوجیز مہیا کرتی ہیں انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ بھارت کے 70 فیصد ہتھیار اور افواج پاکستان کے خلاف تعینات ہیں نہ یہ نام نہاد انڈو پیسیفک ریجن میں ابھرتی ہوئی ایشیائی عظیم طاقت کے مقابلہ کے لیےکردار ادا کرنے کے وعدے کو پورا کرنے کے لیے ہیں اور بھارت نے پاکستان کے خلاف جارحیت کے اپنے خطرناک نظریات کو عملی جامہ پہنا دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کی ہر ممکنہ جارحیت کا مقابلہ کرنے اور اسے شکست دینے کے لیے اپنے دفاع کے حق کو محفوظ رکھنے کے لیے جو کچھ بھی ہو سکا کرے گا ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے مابین تنازعات کے حل ،دونوں ممالک کے مابین روایتی،جوہری اور سٹریٹجک فوجی توازن کو برقرار رکھنے اور دونوں ممالک کے درمیان جوہری اور میزائل اور فوجی اقدامات سے گریز کر کے ہی جنوبی ایشیا میں امن اور سلامتی کے حصول کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔

پاکستان کے مندوب منیر اکرم نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں سٹریٹجک حکومتی اقدامات کے لیے پاکستان کی پیشکش اب بھی برقرار ہے ۔