پاکستان کو آفات کے خطرات کامقابلہ کرنے کیلئے مالیاتی وسائل اوراستعدادمیں اضافہ کی ضرورت ہے،ایشیائی ترقیاتی بینک

215
Asian Development Bank
Asian Development Bank

اسلام آباد۔6ستمبر (اے پی پی):ایشیائی ترقیاتی بینک نے کہا ہے کہ پاکستان کو آفات کے خطرات کامقابلہ کرنے کیلئے مالیاتی وسائل اوراستعدادمیں اضافہ کی ضرورت ہے۔ یہ بات ایشیائی ترقیاتی بینک نے اپنی ایک حالیہ رپورٹ میں کہی ہے ۔

رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ 2010 اور 2015 میں آنیوالے سیلاب نے ملک میں آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑے صوبہ پنجاب میں کسانوں کو 32.6 ارب روپے کا نقصان پہنچایا جبکہ متاثرہ کسانوں کی مدد کے لیے حکومت پاکستان نے 6.7 ارب روپے (67 ملین ڈالر) فراہم کیے، جو کہ مطلوبہ رقم کا صرف 18.5 فیصد بنتا ہے۔

رپورٹ میں قومی اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ فنڈز کی مالی اورتکنیکی مہارت میں اضافہ اوراس حوالہ سے لاجسٹک کے دائرہ کارمیں توسیع کی ضرورت پرزوردیاگیاہے ۔ 2010 کے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ کے تحت نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ فنڈ قائم کیا گیا ، ہر صوبائی حکومت کے زیر انتظام ڈیزاسٹر مینجمنٹ فنڈزکا قیام عمل میں لایاگیاہے جن کا مقصدمتاثرہ آبادی کو رہائش، خوراک، پینے کا پانی، طبی امداد وغیرہ پر اخراجات کو پورا کرنا ہے۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کے مطابق فنڈز کو فعال کرنے، مالیاتی طریقہ ہائے کار کے بہترانتظام وانصرام اور صوبوں میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے طریقہ کار کو معیاری بنانا اہمیت کاحامل ہے ۔ایشیائی ترقیاتی بینک کے مطابق وفاقی حکومت کے پاس عام طور پر قومی ہنگامی صورتحال کا جواب دینے کے لیے تقریباً 15 سے 20 ملین ڈالر کی محدود ہنگامی فنڈنگ ہوتی ہے جب کہ 2019 کے ورلڈ بینک کے ایک مقالے میں بتایا گیا کہ وفاقی فنڈ کے پاس 10.6 ملین ڈالر ہیں۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کے تعاون سے، نیشنل ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ فنڈ کے تحت ڈیزاسٹر رسک فنانسنگ یونٹ قائم کیا گیا ہے۔ یہ یونٹ قدرتی آفت کے خطرات کے بہتر انتظام کے لیے ذمہ دار ہے اور اس نے اپنے لیے اہداف مقرر کیے ہیں۔