فیصل آباد ۔ 17 مئی (اے پی پی):وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صنعت و پیداوار ہارون اختر خان نے کہا ہے کہ آپریشن ن بنیان مرصوص کی کامیابی کے بعد پاکستان کو دنیا کی 20بڑی معیشتوں میں شامل کرنے کیلئے نئی صنعتی پالیسی کا اعلان بہت جلد کردیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی 50سالہ گولڈن جوبلی تقریبات میں وزیر اعظم شہباز شریف کی نمائندگی کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ وہ پیغام لے کر آئے ہیں کہ حکومت فیصل آباد کو بہت اہمیت دیتی ہے اور اس شہر کی صنعتوں کو درپیش مسائل کے حل کیلئے سنجیدہ کوششیں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صنعتی شعبہ نے دو تین سال انتہائی مشکل صورتحال کا سامنا کیا مگر اب حالات بہتر ہورہے ہیں۔ افراط زر 38فیصد سے کم ہو کر ایک فیصد جبکہ پالیسی ریٹ 22فیصد سے کم ہو کے 11فیصد پر آگیا ہے۔
اسی طرح بجلی کے ریٹ بھی کم ہوئے ہیں اور آنے والے دنوں میں ان میں مزید کمی آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف معیشت اور صنعتوں سے متعلقہ مسائل کا خود جائزہ لیتے ہیں اور اختلافی مسائل کو حل کرنے کیلئے کمیٹیاں بنانے کے علاوہ ان کا ”فالو اپ“ بھی دیکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیمار صنعتوں اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کیلئے بہت جلد پیکج متعارف کرایا جائے گا جبکہ بینکوں سے قرض لینے میں حائل مشکلات کو دور کرنے کیلئے بھی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک نیا قانون متعارف کرایا جائے گا جس کے تحت دیوالیہ ہونے والے صنعتی اداروں کے اثاثوں کو فوری منجمد کرنے کی بجائے انہیں بحالی کیلئے اقدامات اٹھانے کیلئے 6ماہ سے ایک سال تک کا وقت دیا جائے گا۔ اسی طرح صنعتکاروں کو ہراساں کرنے کی روک تھام کیلئے ایف آئی اے، نیب اور ایف بی آر کے موجودہ قوانین میں بھی ترامیم کی جارہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ نئی صنعتی پالیسی کا 75فیصد کام مکمل کرلیا گیا ہے جس کے تحت پانچ سال تک کوئی آنے والی حکومت اس پالیسی کو تبدیل نہیں کرسکے گی۔
انہوں نے بتایا کہ سولر کے سلسلہ میں نیٹ میٹرنگ پالیسی میں تبدیلی کا عمل روک دیا گیا ہے جبکہ نئی سرمایہ کاری کیلئے آسانیاں پیدا کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت خود کاروبار نہیں کرے گی بلکہ وہ صرف ریگولیٹری سسٹم کو بہتر بنانے پر توجہ دے گی۔ انہوں نے کہا کہ برآمدات کے ذریعے سے ہی معاشی ترقی ممکن ہے اور اس سلسلہ میں صنعتوں کا قیام بنیادی اہمیت کا حامل ہے تاکہ پیداوار بڑھانے کے ساتھ ساتھ روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا کئے جا سکیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ نئے بجٹ میں عام آدمی اور صنعتوں کو بڑا ریلیف ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ کسٹم ڈیوٹی کم کی گئی ہے۔ جسے بتدریج زیرو پر لایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان اقدامات سے مصنوعات کی پیداواری لاگت کم ہوگی اور مقامی مارکیٹ میں مختلف اشیاء سستی ہوں گی۔ انہوں نے بتایا کہ حکومتی حجم کو 20-25 فیصد کم کیا جارہا ہے جس سے حکومتی اخراجات میں واضح کمی آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ رئیل اسٹیٹ کے شعبہ کیلئے بھی آسانیاں پیدا کی جارہی ہیں۔ لوگوں کو چاہیے کہ وہ کھلے دل سے سرمایہ کاری کریں کیونکہ جب کاروبار چلے گا تو ملک میں خوشحالی آئے گی۔ اس سے قبل ہارون اختر خان کا خیر مقدم کرتے ہوئے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر ریحان نسیم بھراڑہ نے چیمبر کی 50سالہ گولڈن جوبلی تقریب میں شرکت پر ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ بنیان مرصوص آپریشن کی کامیابی کے بعد یہ لازم ہوگیا ہے کہ ہم معیشت کو بھی مستحکم اور پائیدار بنیادوں پر استوار کریں۔
انہوں نے صنعتی شعبہ کو درپیش مسائل کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ حکومت کو کاروبار کرنے کیلئے زیادہ سے زیادہ آسانیاں پیدا کرنی چاہئیں۔ انہوں نے فیصل آباد میں نئے مرکزی ایئر پورٹ اور فیصل آباد چیمبر میں پاسپورٹ آفس کے قیام اور پنڈی بھٹیاں۔فیصل آباد موٹروے کو 6لین کرنے کا مطالبہ کیا۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=598232