اسلام آباد۔8جنوری (اے پی پی):وزیراعظم کے مشیر بین الصوبائی رابطہ رانا ثناء اللہ خان نے کہا ہےکہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی سے متعلق حکومت پر دبائو کے بیانات اورپی ٹی آئی کے سوشل میڈیا کے پراپیگنڈاکے علاوہ کچھ نہیں ہے، بانی پی ٹی آئی کو جیل مینوئل کے مطابق تمام سہولیات دی جارہی ہیں، پی ٹی آئی واحد پارٹی ہےجو نہ صرف دوسری پارٹیوں کے ساتھ لڑتی ہے بلکہ پارٹی اور خاندان کے اندر بھی اختلافات کے نئے ریکارڈ قائم کررہی ہے،سپیکر قومی اسمبلی کی بیرون ملک واپسی پر پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کی بانی پی ٹی آئی سے دوسری ملاقات کرائی جائے گی۔ وہ بدھ کو پی ٹی وی ہیڈکوارٹرز میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔
وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ خان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کوجو سہولتیں جیل مینوئل یا قانون کے مطابق قیدیوں کو حاصل ہونی چاہیے، وہ انہیں نہیں دی جا رہیں۔ اس ویڈیو اور گفتگو سے واضح ہوتا ہے کہ یہ ایک جان بوجھ کر کیا گیا پروپیگنڈا ہے تاکہ یہ تاثر دیا جا سکے کہ قیدیوں کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے۔ بانی پی ٹی آئی کو جیل مینوئل کے مطابق تمام سہولیات دی جارہی ہیں ۔علی امین گنڈاپور اور شیر افضل مروت جیسے افراد کے حوالے سے بھی عجیب و غریب دعوے کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا پروپیگنڈے نے ماضی میں ان کی جماعت کو فائدہ دیا، لیکن حالیہ دنوں میں یہ پروپیگنڈا غلط معلومات اور جھوٹ پر مبنی رہا ہے۔ 2019 کے ننکانہ صاحب واقعہ کو بھی اسلام آباد کے مظاہروں سے جوڑ کر غلط تاثر دیا گیا تاہم آج تک کسی نے ان مظالم کے خلاف عدالت میں کوئی درخواست نہیں دی۔ رانا ثناءاللہ خان نے کہا کہ پاکستان کو سیاسی استحکام کی ضرورت ہے تاکہ معیشت مضبوط ہو اور ترقی ممکن ہو سکے، لیکن پی ٹی آئی کی مسلسل کوشش رہی ہے کہ سیاسی افراتفری پیدا کی جائے۔ ان کے رہنمائوں کی گفتگو اور بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کا مقصد صرف اپنی سیاست کو بچانا ہے، چاہے اس کے لیے ملک کو نقصان ہی کیوں نہ ہو۔
وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ خان نے پی ٹی آئی مذاکرات سے متعلق تک مذاکرات کا متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا کہ حکومت نے نیک نیتی سے نیشنل ڈائیلاگ کی کوشش کی، لیکن پی ٹی آئی کے غیر سنجیدہ رو یہ نے مسائل پیدا کئے ۔ مذاکراتی ٹیم نے انہیں کہا کہ اپنے مطالبات تحریری طور پر پیش کریں، مگر وہ کبھی ملاقات کو غیر اطمینان بخش قرار دیتے ہیں تو کبھی دوسری ملاقات کا بہانہ بناتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ علیمہ خان اور دیگر افراد کے بیانات سے واضح ہے کہ وہ عوام کو گمراہ رنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جہاں تک 70 ارب روپے کے کیس کا تعلق ہے، اس کا مذاکرات سے کوئی تعلق نہیں، یہ عدلیہ کا معاملہ ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ حکومت نے تمام مسائل پر بات چیت کر کے انہیں حل کیا ہے۔ ان کے بیانات بعض اوقات غیر مناسب لگتے ہیں، مگر یہ ان کی سیاسی حکمت عملی کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ملک کو ترقی کی راہ پر ڈالنے کے لیے ان تمام منفی عناصر سے بچتے ہوئے اجتماعی کوششیں کرنی ہوں گی تاکہ پاکستان مضبوط معیشت اور مستحکم سیاست کے ساتھ آگے بڑھ سکے۔