لاہور۔ 09 جولائی (اے پی پی):وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطی و چیئرمین پاکستان علما کونسل حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ پاکستان کو مدینہ کی طرز پرریاست بنانے کیلئے خلاف راشدہ کے نظام کی منظم جدوجہد کرنا ہو گی،سوشل میڈیا پر فوج کے خلاف مہم چلانے والوں کو گرفتار کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز یہاں لاہور پریس کلب میں پاکستان علما کونسل کے زیراہتمام فضائل خلیفہ ثالث حضرت عثمان غنی سیمینار و میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔
اس موقع پرمفتی فلک شیر،مفتی سید نسیم الاسلام،مفتی رحمت دین،قاری عبدالماجد حقانی، قاری کفایت اللہ،مولانا عبدالجبار ودیگر علمائے کرام موجود تھے۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ کائنات عالم میں خلافت راشدہ کا نظام عدل و انصاف کے نظام پر ہے، مدینہ کی ریاست میں انصاف خریدنا نہیں پڑتاتھا۔ انہوں نے کہا کہ حضرت عثمان غنی کا چالیس دن تک محاصرہ رہا،پورے مدینے کو پانی پلانے والے حضرت عثمان غنی پر پانی بھی بند کر دیا گیا لیکن انہوں نے دوسروں کا خون نہیں بہایا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام امن اور سلامتی کا دین ہے ، آج جو لوگ بیگناہ انسانوں کاقتل کر کے اسلام کا نام لیتے ہیں ان کا دین اسلام سے کوئی تعلق نہیں ،یہ لوگ تخریبی گروہ سے تعلق رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سویڈن میں قرآن مجید کی بے حرمتی کی گئی جس سے پوری امت مسلمہ کے جذبات مجروح ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ کفار یاد رکھیں کہ دنیا بھر میں کروڑوں قاری روزانہ قرآن کریم کی تلاو ت کرتے ہیں اور اس میں زیر زبر کی غلطی تک نہیں ہوتی کیونکہ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید کی حفاظت کا ذمہ خود لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام انبیا اور اسلامی کتابوں کو ماننا ہمارا عقیدہ ہے اور اس میں تفریق نہیں کی جا سکتی۔ حافظ طاہر اشرفی نے کہا کہ پوپ فرانسز،یورپی یونین و دیگر ممالک نے قرآن مجید کی بے حرمتی کے واقعہ کی مذمت کی ہے جس کا وہ خیر مقدم کرتے ہیں ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ جس طرح اسلامو فوبیا کے خلاف قانون سازی کی گئی اسی طرح تقدیس قرآن کیلئے بھی عالمی سطح پر قانون سازی کی ضرورت ہے تاکہ آئندہ کسی کو ایسی ناپاک جسارت کرنے کی جرات نہ ہو سکے۔
ایک سوال کے جواب میں حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ سوشل میڈیا پر فوج کے خلاف مہم چلانے والوں کو گرفتار کیا جائے کیونکہ فوج اور عوام ایک ہیں اور ان میں جان بوجھ کر فاصلے پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مہم میں ستر فیصد بھارت و دیگر غیر ملکی قوتیں ملوث ہیں اور کچھ ہمارے نوجوان بھی شامل ہیں جن کی اپنی سلامتی کے اداروں کے خلاف ذہن سازی کی جاتی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ ایسے افراد کو پکڑنے میں کیا مشکلات حائل ہیں ۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ9 مئی کے واقعات میں ملوث افراد کو دو ماہ ہونے کے باوجود سزائیں نہیں مل سکیں، انہوں نے اعلیٰ عدلیہ سے اپیل کی کہ فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کو فوری سزائیں دی جائیں ،کیونکہ ان کیسز کا فیصلہ نہ ہونے سے قوم میں اضطراب پایا جاتا ہے۔
انتخابات کے حوالے سے حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ قومی انتخابات وقت پر ہونے چاہیئں،قانون اور آئین کی بالادستی برقرار رکھی جائے ، قوم جسے منتخب کرے اسے اقتدار میں آنے دیں ،اس سلسلے میں قوم کو نہ الجھایا جائے۔ انہوں نے تمام سیاسی قائدین سے اپیل کی کہ وہ دوست ممالک کو ملکی سیاست میں ملوث نہ کریں ۔پاکستان بے وسائل نہیں بلکہ باوسائل ملک ہے اور اسے دوست ممالک کا اعتماد حاصل ہے۔ سیمینار سے دیگر علمائے کرام نے بھی فضائل حضرت عثمان غنی پر روشنی ڈالی ۔