پاکستان کو موجودہ حالات میں روایتی سفارت کاری کے ساتھ ساتھ اقتصادی سفارت کاری کو ترجیح دینے کی ضرورت ہے، وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار کی لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کے افسران سے بات چیت

98

لندن ۔20مارچ (اے پی پی):وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ روایتی سفارت کاری کے ساتھ ساتھ پاکستان کو موجودہ حالات میں اقتصادی سفارت کاری کو ترجیح دینے کی ضرورت ہے، اس سلسلے میں بیرون ملک پاکستان کے تمام مشنز کو سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری پر راغب کرنے پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کے افسران سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کو قدرتی اور اعلیٰ معیار کے انسانی وسائل سے نوازا گیا ہے، ملک میں ایک عظیم معیشت بننے کی تمام صلاحیتیں موجود ہیں بشرطیکہ مالیاتی نظم و ضبط لانے اور بیرونی خسارے کو کم کرنے کے لیے مربوط انداز اپنایا جائے۔

وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ وقت کی واحد ضرورت ان وسائل کا موثر انداز میں انتظام کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول وزارتوںکو پاکستان کو اندرونی اور بیرونی طور پر مضبوط کرنے کے لیے ٹیم اسپرٹ کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان مشکل وقت سے گزر رہا ہے تاہم موجودہ حکومت عام آدمی کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے، پاکستان بین الاقوامی محاذ پر باہمی تعاون کے لیے شراکت داروں کے ساتھ منسلک ہے۔

وزیر خارجہ نے افسران کو مشورہ دیا کہ وہ ملک میں طویل المدتی سرمایہ کاری لانے اور تجارت کو بڑھانے کے لیے محنت اور لگن سے کام کریں۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ وزیر خارجہ جمعرات21 مارچ کو برسلز میں ہونے والی پہلی نیوکلیئر انرجی سمٹ میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔