استور ،18 جون (اے پی پی):وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ پاکستان کو پولیو سے پاک بنانے کے لیے حکومت تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔ گلگت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف کی خصوصی ہدایت پر وہ گلگت آ ئیے ہیں تاکہ ضلع دیامر میں حال ہی میں رجسٹرڈ ہونے والے پولیو کیس کے حقائق کا جائزہ لیا جا سکے۔ انہوں نے حکومت گلگت بلتستان، چیف سیکریٹری اور محکمہ صحت کی جانب سے صحت کے شعبے میں کیے جانے والے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ کوششیں لائق تحسین ہیں۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ رواں سال پاکستان میں پولیو کے 11 کیسز رجسٹرڈ ہوئے ہیں، جبکہ عالمی سطح پر صرف پاکستان اور افغانستان میں یہ مرض اب بھی موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیو ایک سنگین بیماری ہے جو بچوں کو عمر بھر کے لیے معذور کر سکتی ہے، لیکن اس سے بچاؤ ممکن ہے۔
والدین سے اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے ضرور پلائیں تاکہ انہیں اس خطرناک مرض سے محفوظ رکھا جا سکے۔ حکومت پاکستان صحت کے شعبے کو اولین ترجیح دیتی ہے، خاص طور پر بچوں کی صحت اور بیماریوں سے بچاؤ کے لیے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پولیو کے خاتمے کے لیے قومی مہمات کو مزید موثر بنانے کے لیے حکمت عملی مرتب کی جا چکی ہے اور عوام سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ صحت عامہ کے حوالے سے حکومتی کوششوں کا ساتھ دیں۔ وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں پولیو کیس کے بعد حکومت نے فوری اقدامات اٹھائے ہیں۔ وفاقی وزیر نے بتایا کہ متاثرہ علاقوں میں اضافی ویکسینیشن راؤنڈز کا آغاز کیا گیا ہے، جبکہ مقامی رہنماؤں اور مذہبی شخصیات سے تعاون حاصل کیا جا رہا ہے تاکہ ویکسین کے خلاف غلط فہمیوں کو دور کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کی حکومت اور محکمہ صحت اس سلسلے میں بھرپور تعاون کر رہے ہیں۔وفاقی وزیر صحت نے ایک بار پھر والدین سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے ضرور پلائیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیو ویکسین مکمل طور پر محفوظ اور موثر ہے، اور اسے عالمی اداروں کی جانب سے تسلیم کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قوم کی صحت اور مستقبل کے تحفظ کے لیے ہر فرد کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔