اسلام آباد۔30نومبر (اے پی پی):وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان کو 5 سال میں سود سے پاک کر سکتے ہیں،ملک میں اسلامی بینکاری 20 سے 21 فیصد ہو چکی ہے اور اسلامی بینکنگ کے اثاثے 7 ٹریلین روپے کی سطح پر ہیں، اسلامی بینکنگ کی پراڈکٹس کو سستا کرنا ہو گا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو سود کی حرمت کے حوالے سے کراچی میں ہونے والے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ دنیا بھرمیں کوشش کی جارہی ہے کہ ہر شخص کو بینکاری نظام سے منسلک کیا جائے، بینکاری کا نظام زندگی کی ضرورت بن چکا ہے اور بینکاری نظام کے ذریعے شفاف لین دین کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ملک سے سودی نظام کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں اور شرعی عدالت کے حرم سود سے متعلق فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں، اسلامی بینکاری نظام کے حوالے سے آج ہم وہاں کھڑے ہیں جہاں 2018 میں کھڑے تھے، اگر ہم خلوص نیت سے صرف اللہ کی رضا کے لیے فیصلہ کریں تو 5 سالوں میں ملک سے سود کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں اسلامی بینکاری 20 سے 21 فیصد ہو چکی ہے اور اسلامی بینکنگ کے اثاثے 7 ٹریلین روپے کی سطح پر ہیں، اسلامی بینکنگ کی پراڈکٹس کو سستا کرنا ہو گا، میوچل فنڈز اور انشورنس کو اسلامی بنیاد پر لانا ہو گا، اسلامک بینکوں کو کنونشل بینکوں سے زیادہ بہتر کارکردگی دکھانا ہوگی۔
اسحاق ڈاکر کا کہنا ہے کہ سٹیٹ بینک اور دیگر بینکوں نے وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیلیں دائر کی تھیں جو واپس لے لی گئیں، اسلامی بنکاری کے لیے اسٹیٹ بینک کام کرے گا، سیمینار کی قرار دادیں وزیراعظم کے ساتھ بھی شیئر کروں گا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا پاکستان کو کرنٹ اکائونٹ اور بجٹ خسارے کا بھی سامنا ہے، ہم آمدنی سے زیادہ خرچہ کرنے کے عادی بن چکے ہیں، ہمیں آمدنی بڑھانی ہوگی اور خرچوں کوکم کرنا ہوگا۔