پاکستان کی او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کی میزبانی کے لیے تمام تیاریاں مکمل، او آئی سی حکام 21 مارچ کو پہنچنا شروع ہوجائیں گے ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی میڈیا سے گفتگو

146

اسلام آباد۔19مارچ (اے پی پی):پاکستان نے اسلام آباد میں22 اور 23 مارچ کو اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی ) کے وزرائے خارجہ کونسل کے آئندہ اجلاس کی میزبانی کے لیے تمام تیاریاں مکمل کر لی ہیں، 48 واں سربراہی اجلاس ’’اتحاد، انصاف اور ترقی کے لیے شراکت داری کی تعمیر‘‘ کے موضوع پر منعقد کیا جائے گا ۔

ہفتہ کومیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس کی کامیاب میزبانی کے بعد چند ماہ کے عرصے میں 22 اور 23 مارچ کو او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کی میزبانی کرنا پاکستان کے لیے اعزاز کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ او آئی سی کے حکام 21 مارچ کو آنا شروع ہوجائیں گے ۔

انہوں نے مسئلہ فلسطین اور مسئلہ کشمیر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دو روزہ اجلاس انتہائی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ یہ ایک ایسے وقت پر منعقد ہو رہا ہے جب مسلم امہ کو بہت سے مسائل کا سامنا ہے اور 5 اگست 2019 کے بھارت کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کے بعد مسئلہ کشمیر عالمی سطح پراہمیت اختیار کرگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں دیگر عالمی چیلنجز جیسے بگڑتی معاشی صورتحال اور موسمیاتی تبدیلی وغیرہ بھی زیر غور آئیں گے۔دو روزہ اجلاس میں 100 سے زائد قراردادوں پر غور کیا جائے گا۔

او آئی سی وزرائے کارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس کے دوران پاکستان نے افغانستان کی صورتحال پر روشنی ڈالی اور آئندہ اجلاس میں مسئلہ کشمیر کو ایک بار پھر اجاگر کرتے ہوئے دنیا پر زور دیا جائے گا کہ وہ وہاں کی سنگین صورتحال کو مزید نظرانداز نہیں کر سکتی۔یہ سیشن پاکستان کی آزادی کی 75ویں سالگرہ کی تقریبات کے موقع پر ہوگا۔پاکستان نے معزز مہمانوں کو 23 مارچ کو یوم پاکستان کی پریڈ میں شرکت کے لیے مدعو کیا ہے تاکہ وہ پاکستان کی مسلح افواج کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں اور روایتی فلوٹس کو دیکھیں کہ تمام صوبے قومی یکجہتی کی عکاسی کرتے ہیں۔

او آئی سی کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ افغان مسئلے پر بھی غور کریں گے کیونکہ افغانستان کو سنگین انسانی اور معاشی بحران کا سامنا ہے۔او آئی سی کے پین اسلامک گروپ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس سیشن میں بہت سے موضوعات اور اسلامی دنیا کے مختلف مسائل بشمول فلسطین اور القدس کے مسئلے پر منظور کی گئی قراردادوں پر عمل درآمد کیلئے او آئی سی کے جنرل سیکرٹریٹ کی سرگرمیوں پر غور کیا جائے گا ۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سربراہی اجلاس میں افغانستان میں انسانی بحران اور جموں و کشمیر کی صورتحال پر بھی بات چیت کی جائے گی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ افریقی خطہ کے کئی مسائل بھی سربراہی اجلاس کے ایجنڈے پر ہوں گے، جن میں مالی، ساحل خطہ اور جھیل چاڈ کی صورتحال اور وسطی افریقہ اور جمہوریہ گنی کی صورتحال شامل ہے۔او آئی سی کے وزرائے خارجہ سربراہی اجلاس کے دوران یمن، لیبیا، سوڈان، صومالیہ، شام اور دیگر خطوں میں ہونے والی پیش رفت پر بھی بات چیت کریں گے۔او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل اجلاس کے لیے پارلیمنٹ ہاؤس کو منتخب کیا گیا ہے۔

پاکستان کے پاس او آئی سی کے اہم پروگراموں کی میزبانی کی ایک قابل فخر تاریخ ہے جس میں سربراہی اجلاس اور کونسل آف وزرائے خارجہ کے اجلاس شامل ہیں۔ پاکستان نے فروری 1974 میں لاہور میں او آئی سی کی دوسری سربراہی کانفرنس کی میزبانی کی۔ پاکستان کی گولڈن جوبلی کے موقع پر 1997 میں اسلام آباد میں او آئی سی کا ایک غیر معمولی سربراہی اجلاس منعقد ہوا۔

پاکستان نے چار مواقع پر او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کی میزبانی بھی کی – دسمبر 1970 میں دوسرا اجلاس، مئی 1980 میں 11 واں اجلاس، اپریل 1993 میں 21 واں اجلاس اور مئی 2007 میں 34 واں اجلاس پاکستان میں منعقد ہوا جبکہ او آئی سی کے پہلے اور 17ویں غیر معمولی سیشن کا انعقاد بالترتیب جنوری 1980 اور دسمبر 2021 میں اسلام آباد میں کیا گیا۔