پاکستان کی بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں سرگرم کشمیری کارکنوں اور انسانی حقوق کے محافظوں کی جائیدادیں ضبط کرنے کی مذمت،کشمیری اپنی سرزمین کے حقیقی وارث ہیں، ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ کی ہفتہ وار پریس بریفنگ

137
Foreign Office
Foreign Office

اسلام آباد۔15جون (اے پی پی):پاکستان نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں سرگرم کشمیری کارکنوں اور انسانی حقوق کے محافظوں کی جائیدادیں ضبط کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔جمعرات کو ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ ہمیں بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں بھارت کی طرف سے جائیدادوں کی ضبطی کی بار بار ہونے والی کارروائیوں پر تشویش ہے،بھارت کی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی اور ریاستی تحقیقاتی ایجنسی (ایس آئی اے )نے کئی کشمیری کارکنوں کی غیر منقولہ جائیدادوں کو ضبط کرنے کے لئے جارحانہ انداز میں کارروائی کی ہے، ایس آئی اے نے 2021 میں اپنے قیام کے بعد سے اب تک ایسی 124 جائیدادیں ضبط کی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم سرینگر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان اور تحریک حریت رہنما ایاز اکبر کی جائیداد ضبط کرنے کے بھارت کے حالیہ اقدام کی مذمت کرتے ہیں،ایاز اکبر فرضی الزامات میں 2017 سے جیل میں ہیں ۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت کو سیاسی رہنماؤں اور انسانی حقوق کے سرگرم کارکنان کو ان کی جائز جائیدادوں سے بیدخل کرنابند کرنا چاہئے، کشمیری اپنی سرزمین کے حقیقی وارث ہیں، یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ غیر کشمیریوں کو متنازعہ علاقے میں زمین اور جائیداد خریدنے کی ترغیب دی جا رہی ہے جبکہ کشمیریوں کی جائیدادوں کو ضبط اور تباہ کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ آذربائیجان کے دوران دونوں فریقین توانائی، ثقافت، بینکاری، تعلیم، دفاع، انفارمیشن ٹیکنالوجی، سائنس و ٹیکنالوجی اور تجارت اور سرمایہ کاری سمیت دوطرفہ تعاون کے مختلف شعبوں پر تبادلہ خیال کریں گے۔ اس کے علاوہ دونوں ممالک ثقافتی تعاون کے ایک پروگرام اور پاکستان اور آذربائیجان کی فارن سروس اکیڈمیوں کے درمیان تعاون کے حوالے سے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ایران دو طرفہ سیاسی مشاورت کا 12 واں دور 17 تا 18 جون کو تہران میں ہوگا۔سیکرٹری خارجہ پاکستانی وفد کی قیادت کریں گے جبکہ ایران کے نائب وزیر خارجہ برائے سیاسی امور علی باقری کنی ایرانی وفد کی قیادت کریں گے۔اجلاس میں گزشتہ اجلاس کے فیصلوں پر عملدرآمد کے حوالے سے پاکستان ایران دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے گا جس میں سیاسی، اقتصادی، تجارتی، سرمایہ کاری، سرحدی سلامتی ، تعلیم، موسمیاتی تبدیلی اور ثقافت کے شعبوں کا احاطہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں فریق علاقائی صورتحال بالخصوص افغانستان، کشمیر، ایران سعودی عرب سفارتی تعلقات کی بحالی اور علاقائی امن و استحکام پر بھی بات چیت کریں گے۔ دونوں فریق باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں جاری تعاون کو فروغ دینے کے لئے ادارہ جاتی فریم ورک پر پیشرفت پر بھی بات کریں گے۔

تہران میں سیکرٹری خارجہ ایرانی وزیر خارجہ سے ملاقات کریں گے اور انسٹی ٹیوٹ آف پولیٹیکل اینڈ انٹرنیشنل سٹڈیز سے خطاب کریں گے۔ وہ اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) کے سیکرٹری جنرل اور پاکستان ایران پارلیمانی فرینڈ شپ گروپ کے چیئرمین سے بھی ملاقات کریں گے۔ اس فورم کا آخری اجلاس اکتوبر 2021 میں اسلام آباد میں ہوا تھا۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان ۔بیلجیم دوطرفہ سیاسی مشاورت کا دوسرا دور آج اسلام آباد میں ہو رہا ہے۔ ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ (یورپ) سفیر محمد سلیم پاکستان کی قیادت کریں گے جبکہ بیلجیئم کے وفد کی قیادت ڈائریکٹر جنرل، دو طرفہ امور، وزارت خارجہ، بیلجیم سفیر کورمین کریں گے۔ دونوں فریق پاکستان اور بیلجیئم تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیں گے اور اگلے سال کے لئے دو طرفہ مصروفیات اور تعاون کا ایجنڈا طے کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بیلجیئم بین الاقوامی فورمز بشمول اقوام متحدہ میں تعاون اور اہم علاقائی اور عالمی پیش رفت پر تبادلہ خیال کریں گے۔ اس سال پاکستان اور بیلجیئم کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 75ویں سالگرہ ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان بیلجیئم کے ساتھ تجارت، سرمایہ کاری، علمی و ثقافتی تعاون، سیاحت اور مزدوروں کی نقل و حرکت کے شعبوں میں اپنے تعلقات کو مزید گہرا اور وسیع کرنے کے لئے پرعزم ہے۔