ابوظہبی۔4اکتوبر (اے پی پی):متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے سیکشن کمشنر جنرل، سفیر افضل محمود نے کہا ہے کہ ایکسپو 2020 دبئی میں پاکستان کی شرکت متحدہ عرب امارات کے ساتھ اعلی سطح کے دوروں ، پاکستانی مصنوعات کی نمائش اور کاروباری افراد کے درمیان دوطرفہ قریبی روابط کی تجدید کرے گی۔
انہوں نے متحدہ عرب امارات کے سرکاری خبر رساں ادارے کو انٹرویو میں کہا کہ ایکسپو 2020 دبئی میں ہماری شرکت دونوں ممالک کے درمیان قریبی روابط اور موثر مذاکرات کی تجدید کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پویلین دوطرفہ تجارت اور تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے میں معاونت کرے گا۔
انہوں نےبین الاقوامی تعاون کے فروغ کے لئے متحدہ عرب امارات کے کردار خصوصا ایکسپو 2020 دبئی کے انعقاد کے حوالے سے کہا کہ متحدہ عرب امارات نےمواصلات اور رابطے کے مرکز کی اپنی حیثیت کو کئی سالوں کی محنت سے تجارت اور سرمایہ کاری کے سہولت کار ملک میں تبدیل کرتے ہوئے تجارتی سرگرمیوں کے لیے مختلف ممالک اور علاقوں کو آپس میں جوڑنے کی صلاحیت حاصل کر لی ہے۔
متحدہ عرب امارات کی فضائی کمپنیاں مسافروں اور سامان کی ترسیل کے لیے دنیا کے ہر کونے تک پہنچتی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کی رواداری اور مہمان نوازی نے دنیا بھر کے لوگوں کواپنی جانب متوجہ کیا ہے۔سفیر نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے کورونا وائرس کی وبا پر قابو پانے میں کامیابی حاصل کرتے ہوئے دنیا کو ایک واضح پیغام دیا ہے کہ ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کرکے کووڈ۔ 19 کے ساتھ رہنا ممکن ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو کووڈ۔19 کے دوران بڑے پیمانے پر سیاحت اور تجارتی سرگرمیوں کو آخرکار بحال کرنا پڑے گا۔سفیر افضل محمود نےایکسپو 2020 دبئی کے انعقاد کے لئے متحدہ عرب امارات کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہاکہ ان کے خیال میں اس ایونٹ کی تیاریوں میں بہت زیادہ حکمت ، منصوبہ بندی اور سرمایہ کاری کی گئی ہے اور سب سے زیادہ ا ہم بات یہ ہے کہ کووڈ۔19 کے دوران ایکسپو کاانعقاد متحدہ عرب امارات اور یہاں کے عوام کا ایک عزم تھا جسے پورا کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سرزمین پاکستان کی 9 ہزار سال سے زیادہ طویل تاریخ ، متنوع ثقافت ، قدرتی اور انسانی وسائل کی فراوانی ، سیاحت اور تجارت اور سرمایہ کاری کے منفرد مواقع کا تعارف ایکسپو 2020 دبئی میں پاکستان پویلین کے بنیادی مقاصد ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان پویلین کے ذریعے ہم بین الاقوامی برادری کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ پاکستان کے بارے میں جانیں ، سیاحت کے لیے پاکستان آئیں اور ہمارے ساتھ کاروبار کریں۔دریں اثنا پاکستان پویلین کی میڈیا رابطہ افسر شازیہ سراج نے وام کو بتایا کہ پہلے دن تمام ممالک سے تقریبا 8 ہزار افراد نے پاکستانی پویلین کا دورہ کیا ہے ۔