پاکستان کی خارجہ پالیسی نے تبدیل ہوتے علاقائی و عالمی حالات میں نہایت اہمیت حاصل کرلی ہے،وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

96

اسلام آباد ۔ 17 اکتوبر (اے پی پی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی نے تبدیل ہوتے علاقائی و عالمی حالات میں نہایت اہمیت حاصل کرلی ہے، عالمی معیشت کا محور مغرب سے مشرق کی طرف تبدیل ہو رہا ہے، ہمارے خطے میں ترقی اور علاقائی روابط کے حوالے سے بے پناہ مواقع اور صلاحیت موجود ہے، پرامن ہمسائیگی ہمارا منشور ہے، بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم پاکستان کی سلامتی کے لئے خطرہ ہے، افغان تنازعہ کا کوئی فوجی حل نہیں، ہمیں امید ہے کہ امریکہ اور طالبان میں بات چیت دوبارہ بحال ہوگی، سینئر طالبان رہنمائوں کے ردعمل سے ہماری حوصلہ افزائی ہوئی ہے، سی پیک پاکستان کی ترقی کا بنیادی ستون ہے، چینی سرمایہ کاری کے مزید منصوبوں سے معیشت کو مزید تقویت ملے گی، پاکستان عالمی سرمایہ کاروں اور سیاحوں کے لئے پرکشش مقام بن چکا ہے، ایران اور سعودی عرب کے ساتھ ابتدائی مشاورت سے ہماری حوصلہ افزائی ہوئی ہے اور کشیدگی میں کمی آئی ہے۔ تصادم کی بجائے تعاون پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔ جمعرات کو ایئر یونیورسٹی اسلام آباد میں خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی نے تبدیل ہوتے علاقائی اور عالمی حالات میں نہایت اہمیت حاصل کرلی ہے۔ اکثر پوچھا جاتا ہے کہ بین الریاستی تعلقات میں ہم علاقائی اور عالمی سطح پراپنے قومی وسفارتی مفادات کا تحفظ کیسے کرسکتے ہیں اور انہیں کیسے فروغ دے سکتے ہیں۔ اس کا مختصر جواب یہ ہے کہ نہایت ہوشمندی سے ہم ایسا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خارجہ پالیسی کی تیاری ہمیشہ سے پیچیدہ اور وسیع عمل رہا ہے۔ اس میں کلیدی فریقین سے تفصیلی مشاورت درکار ہوتی ہے۔ قومی اختیار کے تمام اجزاء جیسا کہ معاشی قوت، سماجی ہم آہنگی، ادارہ جاتی توازن، فوجی صلاحیت، اتحادیوں کا نیٹ ورک، نظریاتی پختگی وہ چند پہلو ہیں جو خارجہ پالیسی کی تیاری اور تدریج میں اہم ہیں