کراچی۔24دسمبر (اے پی پی):مشیر وزیر خزانہ خرم شہزاد نے کہا ہے کہ پاکستان کی سرمایہ مارکیٹ مؤثر حکمت عملیوں کے ذریعے ترقی کی راہ پر گامزن ہو تو یہ نہ صرف ملکی معیشت کو مستحکم کر سکتی ہے بلکہ بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لئے بھی ایک پرکشش مرکز بن سکتی ہے، اس کے لئے شفافیت، ریگولیٹری اصلاحات اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنا ضروری ہے تاکہ یہ شعبہ ترقی کے نئے دور میں داخل ہو سکے۔
منگل کو وزیر خزانہ کے مشیر خرم شہزاد نے پاکستان سٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کے سی ای او فرخ سبزواری کی دعوت پر پی ایس ایکس کا دورہ کیا۔ انہوں نے سٹاک مارکیٹ کی ترقی اور کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا۔
دورہ کے دوران پی ایس ایکس کے سی ای او اور سینئر مینجمنٹ کے ساتھ میٹنگ میں خرم شہزاد کو پاکستان کی کیپٹل مارکیٹ کو فروغ دینے کے لئے پی ایس ایکس کے منصوبوں بارے بریفنگ دی گئی۔
اس موقع پر پی ایس ایکس کے سی ای او نے کہا کہ کئی چیلنجز کے باوجود پاکستان کی کیپٹل مارکیٹ میں بہت زیادہ پوٹینشل اور صلاحیت موجود ہے۔
انہوں نےاس عزم اور یقین کا اظہار کیا کہ ایک اچھی حکمت عملی کے ساتھ پی ایس ایکس اپنی صلاحیت کے ساتھ بہترین پرفارمنس کے ذریعے ملکی معیشت کی ترقی میں معاونت فراہم کرسکتی ہے
خر م شہزاد نے یقین دلایا کہ ملکی معیشت کی مضبوطی اور ترقی میں کیپٹل مارکیٹ کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے حکومت کیپٹل مارکیٹ کی ترقی میں ہر طرح کی مدد اور معاونت فراہم کرنے کے لئے پرعزم ہے۔
خرم شہزاد نے انتظامیہ سے حکومتی اہداف کو سپورٹ کرنے اور مارکیٹ ویلیو بڑھانے کے لئے اصلاحات اور سرکاری ملکیت والے اداروں (ایس او ایس) کی نجکاری کے لئے تجاویز تیار کرنے کو کہا۔
انہوں نے سٹارٹ اپس اور وینچر کیپٹل کو فنڈز اکٹھا کرنے میں مدد کے لئے جی ای ایم بورڈ کو دوبارہ برانڈ کرنے کی بھی تجویز دی۔
خرم شہزاد نے پی ایس ایکس مینجمنٹ پر زور دیا کہ ان مقاصد کے حصول کے لئے ساختی تبدیلیوں اور ریاستی ملکیت میں چلنے والے اداروں کی نجکاری کے لئے اپنی حتمی سفارشات پیش کریں جو حکومتی اہداف کے حصول میں مددگار بن سکیں اور مارکیٹ کیپٹلائزیشن کو بڑھاسکیں۔ انہوں نے وینچر کیپٹل اور سٹارٹس اپ کے لئے فنڈ ریزنگ کے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرنے کے لئے جیم بورڈ کو دوبارہ برانڈ کرنے پر زور دیا