اسلام آباد۔2فروری (اے پی پی):پاکستان نے سی فیئرز کے ویزوں میں سہولت کیلئے امریکی قونصلیٹ کراچی میں وقف شدہ ونڈ و کے قیام کی درخواست کی ہے ۔
وفاقی وزیر برائے بحری امور سید علی حیدر زیدی اور امریکی وزیر ٹرانسپورٹ پیٹ بٹگیگ نے لاجسٹکس اور ٹرانسپورٹیشن سے متعلق مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر اور امریکی وزیر ٹرانسپورٹ نے دونوں ممالک کے درمیان ٹرانسپورٹیشن اور لاجسٹک کے تعاون اور چیلنجز پر بات چیت کا آغاز کیا۔
ان کے درمیان براہ راست بات چیت کے نتیجے میں پاکستان کے بحری شعبے کے لیے مواقع بڑھیں گے۔وفاقی وزیر نے امریکی وزیر کو وزارت بحری امور کے ساتھ ساتھ کابینہ کمیٹی برائے ٹرانسپورٹ اینڈ لاجسٹکس کے ذریعے حکومت پاکستان کے کیے گئے اقدامات سے آگاہ کیا۔
وفاقی وزیر نے امریکی بندرگاہوں پر مقیم پاکستانی بحری جہازوں کو درپیش چیلنجز پر روشنی ڈالی جس کے لیے انہوں نے کراچی میں امریکی قونصلیٹ میں ایک وقف شدہ ونڈو کے قیام کی درخواست کی تاکہ سی فیئرز کے ویزوں کی پروسیسنگ کے وقت کو کم کرنے میں مدد ملے۔
امریکی وزیر ٹرانسپورٹ نے اس معاملے کو تسلیم کیا اور متعلقہ حکام کے ساتھ معاملے کو آگے بڑھانے پر اتفاق کیا۔ملاقات میں امریکہ اور پاکستان کی بندرگاہوں کے درمیان ممکنہ شراکت داری اور سسٹر پورٹ کے معاہدوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
پاکستان کے لاجسٹک سیکٹر میں امریکی کمپنیوں کے لیے سرمایہ کاری کے مختلف مواقع پر بھی بات ہوئی۔علی زیدی نے پورٹ قاسم پر خصوصی طور پر پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارت کے لیے تیار کردہ گودام کی ایک مخصوص سہولت کا خیال بھی پیش کیا۔
ملاقات میں چیئرمین پی آئی اے ایئر مارشل (ر) ارشد ملک بھی موجود تھے۔ امریکی ایوی ایشن سیکٹر کے ساتھ تعاون سمیت پی آئی اے کو امریکا میں درپیش چیلنجز پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔دونوں فریقین نے سپلائی چین اور لاجسٹک مسائل کو حل کرنے کے لیے مشترکہ طور پر کام کرنے پر اتفاق کیا جس کی وجہ سے عالمی سطح پر مال برداری کے اخراجات میں اضافہ ہو رہاہے۔
اجلاس میں سیکرٹری وزارت بحری امور اسد حیا الدین، ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ امور فیصل نیاز ترمذی، پاکستان میں امریکی ناظم الامور انجیلا ایگلر اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔علی زیدی نے اہم میٹنگ کے حوالے سے امریکی وزیر کا شکریہ ادا کیا اور دورہ پاکستان کی دعوت دی جسے انہوں نے خوش دلی سے قبول کر لیا۔