اسلام آباد۔12مارچ (اے پی پی):پاکستان نے بھارتی حکام کی جانب سے عوامی ایکشن کمیٹی اور جموں و کشمیر اتحاد المسلمین کو پانچ سال کے لئے غیر قانونی قرار دینے کے فیصلے کی مذمت کی ہے۔ بدھ کو دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق عوامی ایکشن کمیٹی کی قیادت ممتاز سیاسی اور مذہبی رہنما میر واعظ عمر فاروق کررہے ہیں جبکہ جموں و کشمیر اتحاد المسلمین کی بنیاد بھی ایک اور قابل ذکر سیاسی و مذہبی رہنما مولانا محمد عباس انصاری نے رکھی تھی جنہوں نے 2022 میں اپنی وفات تک اس کی سربراہی کی۔
بیان کے مطابق حالیہ فیصلے سے کالعدم کشمیری سیاسی جماعتوں اور تنظیموں کی تعداد 16 ہوگئی ہے۔ ترجمان نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ مختلف سیاسی جماعتوں اور تنظیموں پر پابندی لگانا بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی حکام کے آہنی رویے کا ایک اور مظہر ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ سیاسی سرگرمیوں اور اختلاف رائے کو دبانے کی خواہش کی عکاسی کرتا ہے، یہ جمہوری اصولوں اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے قانون کی سراسر بے توجہی کو بھی ظاہر کرتا ہے۔ ترجمان نے بھارتی حکومت سے اپیل کی کہ وہ کشمیری سیاسی جماعتوں پر عائد پابندیاں ہٹائے، تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرے اور جموں و کشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کروائیں۔