پاکستان کی قابض افواج کے ہاتھوں کشمیری صحافیوں اور سول سوسائٹی کے کارکنوں کی بڑھتی ہوئی غیر قانونی گرفتاریوں اور انہیں ہراساں کئے جانے کے واقعات کی مذمت

78

اسلام آباد۔16جنوری (اے پی پی):پاکستان نےبھارتی قابض افواج کے ہاتھوں کشمیری صحافیوں اور سول سوسائٹی کے کارکنوں کی بڑھتی ہوئی غیر قانونی گرفتاریوں اور انہیں ہراساں کئے جانے کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری،اقوام متحدہ اور بین الاقوامی انسانی حقوق اور انسانی ہمدردی کے اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ کشمیر میں صحافیوں، انسانی حقوق کے محافظوں اور سول سوسائٹی کے دیگر کارکنوں کی بلا روک ٹوک ہراساں کرنے اور غیر قانونی گرفتاریوں کے لیے بھارت سے جواب طلبی کرے۔

اتوار کو وزارت خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان ہندوستان کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں صحافیوں اور سول سوسائٹی کے کارکنوں کے خلاف بڑھتی ہوئی ہراسگی کے واقعات ،غیر قانونی گرفتاریوں اور جعلی فوجداری مقدمات کے اندراج کی مذمت کرتا ہے۔ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ گزشتہ روز کشمیر پریس کلب پر ہونے والا حملہ واضح طور پر بھارت کی جانب سے اس کے بھیانک جرائم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو خاموش کرنے کے لیے وحشیانہ طاقت اور جبر کے استعمال کی عکاسی کرتا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں استثنیٰ کے ساتھ غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کےایکٹ ، پبلک سیفٹی ایکٹ اور آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ سمیت سخت اور غیر انسانی قوانین کا بڑھتا ہوا استعمال بھی اتنا ہی قابل مذمت ہے، جو ہندوستان کی نوآبادیاتی ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے۔ترجمان نے کہا کہ بھارت کی ریاستی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے عزم کو کبھی کمزور نہیں کر سکتی۔

پاکستان عالمی برادری، خاص طور پر اقوام متحدہ اور بین الاقوامی انسانی حقوق اور انسانی ہمدردی کے اداروں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ کشمیر میں صحافیوں، انسانی حقوق کے محافظوں اور سول سوسائٹی کے دیگر کارکنوں کی بلا روک ٹوک ہراساں کرنے اور غیر قانونی گرفتاریوں کے لیے بھارت کو جواب طلبی کرے۔