اسلام آباد۔9مئی (اے پی پی):جمعیت علمائے اسلام ف کے رہنماءمولانا فضل الرحمان نے کہاہے کہ پاکستان کی مسلح افواج نے جس بہادری اورخوبصورت حکمت عملی کے ساتھ ملکی دفاع کیاہے وہ لائق تحسین ہے، یہودوہنود کااتحاد ہمارے قومی بیانیہ کاحصہ ہونا چاہیے، یہ وقت ہے کہ ہم اپنے دفاعی اداروں کومضبوط کریں اوران کے پشت کرکھڑے ہوں۔
جمعہ کوقومی اسمبلی میں انڈیا کے پاکستان کے مختلف مقامات پر حملوں کے حوالے سے قومی اسمبلی میں جاری بحث میں حصہ لیتے ہوئے مولانافضل الرحمان نے کہاکہ یہ ایک حقیقت ہے کہ اس وقت پاکستان بھارتی جارحیت کے مقابلہ میں محاذپرہے، ہندوستان نے مساجد مدارس اورسیویلین علاقوں پرراکٹ داغے اورہمارے بھائی اوربہنیں شہیدہوئیں، لیکن پاکستان کی مسلح افواج نے جس بھادری اورخوبصورت حکمت عملی کے ساتھ ملکی دفاع کیاہے میں انہیں خراج تحسین پیش کرتاہوں، ہماری جماعت نے پورے ملک میں آج یوم دفاع وطن کے طورپرمنانے کافیصلہ کیاہے اورتمام مکاتب فکرسے اپیل کی ہے کہ وہ بھارتی جارحیت کی بھرپورمذمت کرے، پاکستان کے موقف کواجاگرکریں اورقوم کومتحدہونے کادرس دیں۔اسی حوالہ سے 11مئی کوملین مارچ ہوگا جہاں پاکستان کے عوام بھرپورطورپراپنی یکجہتی کااظہارکریں گے اورپاکستان کا موقف اجاگرکریں، 15مئی کوکوئٹہ میں ملین مارچ ہوگا جس میں بلوچستان کے عوام یکجہتی کااظہارکریں گے۔
انہوں نے کہاکہ حکومت نے حال ہی میں نوجوانوں کوشہری دفاع کیلئے نام لکھوانے کیلئے کہاہے، ہم نے اپنے انصاراالاسلام کے شعبہ کوشہری دفاع کی ہدایات جاری کی ہے جہاں جہاں بھی مددکی ضرورت ہوگی وہاں پرانصاراالاسلام کے نوجوان اپنا کرداراداکریں گے۔ انہوں نے کہاکہ ہندوستان نے ہمارے مساجد اورمدارس کونشانہ بنایاہے، میں پورے ایوان کویقین دلانا چاہتا ہوں کہ پاکستان کے دفاع کیلئے صف اول کے طورپراگرکوئی لڑنے کیلئے تیارہے تووہ ہمارے دینی مدارس کے طلباءہوں گے۔
میں تجویز کروں کاکہ حکومت مدارس کے حوالہ سے قانون سازی اوروعدوں پرعمل درآمدکریں تاکہ دنیا کوپیغام دیا جاسکے کہ ہم متحدہیں۔انہوں نے کہاکہ ان حالات میں ایک ہی قومی بیانیہ ہونا چاہئے ، ہم حالت جنگ میں ہیں، جنگ میں پھول نہیں بکھیریں جاتے بلکہ آگ برستی ہے۔انہوں نے کہاکہ اس وقت پاکستان کاکوئی سفارتی مشن باہرنہیں ہے، ان حالات میں ہمارے سفارتی وفود کوباہرہونا چاہئیے، ہمیں چین، سعودی عرب،ایران، یواے ای اورافغانستان کوانگیج کرنا چاہئے ، پاکستان کے سفارتی کوششوں کے بارے میں ایوان اورعوام کوبتانا چاہئے،اس بات کوبھی واشگاف کرنا چاہئے کہ اسرائیل 60ہزارفلسطنیوں کوقتل کرچکاہے، اسرائیلی اسلحہ آج بھارت استعمال کررہاہے، یہودوہنود کااتحاد ہمارے قومی بیانیہ کاحصہ ہونا چاہیے۔
یہ وقت ہے کہ ہم اپنے دفاعی اداروں کومضبوط کریں اوران کے پشت کرکھڑے ہوں۔سوچ میں فرق ہے مگرملکی وحدت کیلئے ہم ایک صف میں ہیں، وطن عزیز کے معاملہ پرحکومت ہمیں اپنے سے آگے پائیں گے۔مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ ملکی اداروں کے خلاف سوشل میڈیا پرپراپیگنڈہ کے خلاف حکومت ایکشن لے ۔ ایوان کوسنجیدہ لینا چاہے ، ہمیں تمام کمزریوں سے بچتے ہوئے طاقتورپارلیمان کا کردار اداکرنا چاہئے ۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=594757