پاکستان کی مقبوضہ کشمیر میں کشمیری سیاسی جماعتوں پر پابندیوں کے نئے دور کی مذمت، محمد یاسین ملک سمیت تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرنے کا مطالبہ

128
دفتر خارجہ

اسلام آباد۔19مارچ (اے پی پی):پاکستان نے بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر تسلط جموں و کشمیر میں کشمیری سیاسی جماعتوں پر پابندیوں کے نئے دور کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کالعدم کشمیری جماعتوں پر سے پابندیاں اٹھانے اور محمد یاسین ملک سمیت تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

دفتر خارجہ کی ترجمان کی جانب سے منگل کو جاری بیان میں پاکستان نے جموں و کشمیر پیپلز فریڈم لیگ اور جموں و کشمیر پیپلز لیگ کے چار دھڑوں پر پابندی لگانے کے بھارتی حکام کے فیصلے کی مذمت کی گئی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان محمد یاسین ملک کی زیر قیادت جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ پر پابندی کو مزید پانچ سال تک بڑھانے کے فیصلے کی بھی مذمت کرتا ہے۔ تازہ نوٹیفیکیشن کے بعد بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مجموعی طور پر 14 کشمیری سیاسی جماعتوں کو غیر قانونی قرار دیا جا چکا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ان جماعتوں کے وابستگان کو بھی ظلم و ستم کا سامنا ہے، سب سے قابل ذکر بات یہ ہے کہ محمد یاسین ملک کے لیے سزائے موت کی درخواست کی گئی ہے جنہیں 2022 میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ ترجمان نے کہا کہ اس طرح کے جابرانہ ہتھکنڈے کشمیری عوام کی ان کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول کی خواہشات کو دبا نہیں سکتے جس کا حق انہیں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں میں دیا گیا ہے۔

بیان کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر میں اختلاف رائے کو کچلنے کے لیے بھارت کی جاری مہم بین الاقوامی انسانی حقوق اور انسانی قانون کے ساتھ ساتھ جمہوری اصولوں کی بھی خلاف ورزی ہے۔ بیان میں بھارتی حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ کالعدم کشمیری جماعتوں پر سے پابندیاں اٹھائے اور محمد یاسین ملک سمیت تمام سیاسی قیدیوں کو رہا اور جموں و کشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کروایا جائے۔