اسلام آباد۔5جون (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ سماجی واقتصادی شعبہ میں خواتین کی فعال شرکت یقینی بنا کر ترقی کے عمل کو حقیقی معنوں میں آگے بڑھایا جا سکتا ہے، خدمات کے معاملے میں کسی قسم کی تفریق نہیں ہونی چاہئے، خواتین نے گزشتہ برسوں میں ہر شعبے میں شاندار کارکردگی دکھائی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو وزارت قانون و انصاف اور خواتین پارلیمانی کاکس (ڈبلیو پی سی) کے زیر اہتمام منعقدہ سیمینار سےخطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیمینار کا مر کزی موضوع ’’مزید گنجائش کادوبارہ حصول: خواتین کے نقطہ نظر سے آئین کا مطالعہ‘‘ تھا۔
وفاقی وزیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ میں یہاں نہ صرف حکومت کے نمائندے کی حیثیت سےکھڑا ہوں بلکہ سب کے لئے ترقی، مساوات اور انصاف کے حامی کے طور پر آ پ سے مخاطب ہوں ، پاکستان کا آئین امید کی کرن ہے، یہ ایک رہنما قوت ہے جو ہماری قوم کی اقدار اور اصولوں کی بنیاد رکھتا ہےاس لئے ضروری ہے کہ ہم اسے متنوع طور پر دیکھیں جو معاشرے کے تمام افراد خاص طور پر خواتین کی جدوجہد اور خواہشات کا احاطہ کرے۔
انہوں نے کہا کہ جب ہم آئین کو خواتین کے نقطہ نظر سے پڑھنے کی بات کرتے ہیں تو ہمارا مقصد اپنی سوجھ بوجھ کو بڑھانا اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ قانون کے تحت تمام افراد کے ساتھ برا بری کاسلوک کیا جائے، ہمارےمعاشرے میں صنفی بنیاد پر امتیاز مختلف شکلوں میں اب بھی موجود ہے اور یہ دور دراز علاقوں میں زیادہ نظر آتا ہے،
ہمارے پاس خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لئے بہت سارے قوانین موجود ہیں لیکن مسئلہ ان قوانین پر عملدرآمد کا ہےلہذاآئیں ہم سب مل کر عملدرآمد کے طریقہ کار کو مضبوط بنانے اور اس سلسلے میں پارلیمانی نگرانی بڑھانے کا عزم کریں، اس ضمن میں پہلے صورتحال کا جائزہ لیا جائے اور پھر تمام اسٹیک ہولڈرز کے تعاون سے عملدرآمد اور نگرانی کا منصوبہ بنایا جائے۔