نیویارک۔22ستمبر (اے پی پی):پاکستان کے اعتراضات اور سری لنکا کی طرف سے ان اعتراضات کی حمایت کے بعد سارک کا 25 ستمبر کو نیویارک میں ہونے والا مجوزہ اجلاس منسوخ کر دیا گیا ہے۔
پاکستان نے اعتراض اٹھایا تھا کہ بھارت کے غیرقانونی زیرتسلط جموں و کشمیر میں مظالم و بربریت کے تسلسل کے ساتھ جاری ہونے اور افغانستان کی قانونی نمائندگی سے متعلق سوال اٹھنے کے باعث 25 ستمبر کو نیویارک میں ہونے والے سائوتھ ایشین ایسوسی ایشن فار ریجنل کوآپریشن (سارک)ممالک کا مجوزہ اجلاس غیر موزوں ہوگا جس پر بھارت کی طرف سے انعقاد پر اصرار کے باوجود اس اجلاس کو منسوخ کر دیا گیاہے ۔
سارک ممالک میں افغانستان، بنگلہ دیش، بھوٹان، بھارت، مالدیپ، نیپال، پاکستان اور سری لنکا شامل ہیں۔ سفارتی ذرائع نے بتایا کہ پاکستان نے اپنے اعتراض میں کہا کہ جموں و کشمیر میں جاری بھارتی ظلم و بربریت اور افغانستان کی قانونی نمائندگی کے حوالے سے سوال اٹھنے کے باعث سارک کے مجوزہ اجلاس کا انعقاد غیرموزوں ہو گا ۔
لیکن بھارتی میڈیا کی ٹویٹ میں یہ تاثر دیا گیا کہ پاکستان نے اجلاس میں طالبان حکومت کو نمائندگی دینے پر زور دیا ۔ ایک سفارتکار نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ بھارتی میڈیاکی ٹویٹس پاکستان کے خلاف حربے استعمال کرنے کے باعث بھارت کی شرمندگی کو چھپانے کی کوشش ہے۔