پاکستان کے تجارتی خسارہ میں 11 ماہ کے دوران سالانہ بنیادوں پر34 فیصد کمی

199
State Bank
State Bank

اسلام آباد۔20جون (اے پی پی):ملک کے تجارتی خسارہ میں جاری مالی سال کے پہلے 11 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر34 فیصدکی نمایاں کمی ریکارڈکی گئی ہے، مالی سال کے پہلے 11 ماہ میں برآمدات میں 12 فیصد اوردرآمدات میں 24 فیصدکی کمی ہوئی ہے۔

سٹیٹ بینک کی جانب سے اس حوالہ سے جاری کردہ حتمی اعدادوشمارکے مطابق جولائی سے لیکرمئی 2023 تک کی مدت میں تجارتی خسارہ کاحجم 23.16 ارب ڈالرریکارڈکیاگیاجوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 34 فیصدکم ہے، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں تجارتی خسارہ کاحجم 34.97 ارب ڈالرریکارڈکیاگیاتھا،

مئی 2023 میں تجارتی خسارہ کاحجم 1.194 ارب ڈالرریکارڈکیاگیا جوگزشتہ سال مئی کے 3.12 ارب ڈالرکے مقابلہ میں 62 فیصدکم ہے، اپریل کے مقابلہ میں مئی میں ملک کے تجارتی خسارہ میں ماہانہ بنیادوں پر24 فیصدکی کمی ریکارڈکی گئی ہے۔ اعدادوشمارکے مطابق جاری مالی سال کے پہلے 11 ماہ میں ملکی برآمدات کاکل حجم 25.79 ارب ڈالرریکارڈکیاگیا جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 12 فیصدکم ہے،

گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں برآمدات سے ملک کو29.36 ارب ڈالرکازرمبادلہ حاصل ہواتھا، مئی میں ملکی برآمدات کاحجم 2.59 ارب ڈالرریکارڈکیاگیا جوگزشتہ سال مئی کے 2.50 ارب ڈالرکے مقابلہ میں 4فیصدزیادہ ہے، اپریل کے مقابلہ میں مئی میں برآمدات میں ماہانہ بنیادوں پر23 فیصدکی نموہوئی ہے۔اعدادوشمارکے مطابق جاری مالی سال کے پہلے 11 ماہ میں ملکی درآمدات کاکل حجم 48.96 ارب ڈالرریکارڈکیاگیا جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 24 فیصدکم ہے۔

گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں درآمدات پر64.33 ارب ڈالرکازرمبادلہ صرف ہواتھا۔ مئی میں ملکی درآمدات کاحجم 3.78 ارب ڈالرریکارڈکیاگیا جوگزشتہ سال مئی کے 5.63 ارب ڈالرکے مقابلہ میں 33 فیصدکم ہے۔اپریل کے مقابلہ میں مئی میں ملکی درآمدات میں ماہانہ بنیادوں پرتین فیصدکی نموہوئی ہے۔