اسلام آباد۔24مارچ (اے پی پی):کرغزستان کی قومی سرمایہ کاری ایجنسی کے شعبہ علاقائی ترقی و سرمایہ کاری کے سربراہ بکولون دمیر بیک نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ اقتصادی تعاون کے فروغ اور فارماسیوٹیکل و ٹیکسٹائل کے شعبوں میں دوطرفہ تجارت کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے یہ بات اتوار کو مہر کاشف یونس کی سربراہی میں پاکستانی تجارتی وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہی جو دو طرفہ تجارت میں اضافے کے امکانات کا جائزہ لینے کیلئے کرغزستان کے دورہ پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا فارماسیوٹیکل سیکٹر بہت وسیع اور ترقی یافتہ ہے جو ملکی اور بین الاقوامی مارکیٹ کی طلب کو پورا کرنے والی مصنوعات کی ایک متنوع رینج کا حامل ہے اور اس کی فارماسیوٹیکل کمپنیوں نے اعلیٰ معیار کی جنرک ادویات تیار کرنے میں جو مہارت حاصل کی ہے وہ کرغزستان کی ضروریات کو پورا کر سکتی ہیں۔ اس شعبے میں شراکت داری اور تعاون کے مواقع سے فائدہ اٹھا کر کرغزستان سستی ادویات تک رسائی حاصل کر سکتا ہے جبکہ پاکستان وسطی ایشیائی مارکیٹ میں اپنی موجودگی کو بڑھا سکتا ہے۔
بکولون نے کہا کہ کرغزستان میں پاکستانی فارماسیوٹیکلز اور ٹیکسٹائل مصنوعات کی موجودگی کو بڑھانے کے لیے دونوں حکومتوں کی جانب سے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے تاکہ تجارت اور سرمایہ کاری کو آسان بنایا جا سکے اور تجارتی وفود، مشترکہ منصوبوں اور تجارتی معاہدوں میں پیش رفت اور کاروباری تعاون کے لیے سازگار ماحول پیدا کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ بہتر ٹرانسپورٹ اور لاجسٹک انفراسٹرکچر کے ذریعے رابطے بڑھانے سے دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو مزید سہولت ملے گی۔ ٹرانسپورٹ کوریڈورز میں سرمایہ کاری اور سرحدی سہولت کاری سے تجارتی رکاوٹیں کم ہوں گی اور تجارت کو فروغ حاصل ہوگا۔
پاکستانی وفد کے سربراہ اور پاکستان میں کرغستان کے اعزازی قونصل مہر کاشف یونس نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی فارماسیوٹیکل اور ٹیکسٹائل انڈسٹری کے پوٹینشل سے فائدہ اٹھا کر کرغزستان دوطرفہ تجارت اور اقتصادی تعلقات کو مزید بہتر بنانے میں کردار ادا کر سکتا ہے اور دونوں ممالک اقتصادی ترقی و خوشحالی کی نئی راہیں کھول سکتے ہیں۔
پاکستان کی ٹیکسٹائل انڈسٹری بہت ترقی یافتہ اور ایکسپورٹ اکانومی کا سب سے مضبوط شعبہ ہے۔ بوسطی ایشیا میں اپنے اسٹریٹجک محل وقوع کے بل پر کرغزستان پاکستانی ٹیکسٹائل برآمدات کے لیے خطے میں ایک گیٹ وے کا کام کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرغزستان ٹیکسٹائل مینوفیکچرنگ اور ٹیکنالوجی کی منتقلی میں پاکستانی مہارت سے فائدہ اٹھا سکتا ہے اور یہ شعبہ دوطرفہ ترقی و خوشحالی کی بنیاد بن سکتا ہے۔