پاکستان کے سعودی عرب سمیت خلیجی اور مشرق وسطی کے ممالک کے ساتھ تمام شعبوں میں تعلقات تیزی کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں،وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی حافظ طاہر محمود اشرفی

55

اسلام آباد۔30مارچ (اے پی پی):وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ پاکستان کے سعودی عرب سمیت خلیجی اور مشرق وسطی کے ممالک کے ساتھ تمام شعبوں میں تعلقات تیزی کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔

منگل کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان گہرے تعلقات ہیں، دونوں ممالک کا دفاع، سلامتی اور استحکام ایک ہے، کورونا کی صورتحال کے باوجود سعودی عرب بری فوج کے سربراہ 25 مارچ کو یوم پاکستان پریڈ میں شرکت کیلئے خصوصی طور پر پاکستان آئے تھے۔

حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ اس وقت پوری دنیا کورونا کی لپیٹ میں ہے جس کی وجہ سے آمدورفت کا سلسلہ بھی محدود ہے، وبا کی کیفیت کے دوران بعض لوگ یہ تاثر پیدا کرنے کی کوشش کر رہے تھے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات خراب ہو گئے ہیں لیکن ایسی کوئی بات تھی اور نہ ہے، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے وزیراعظم عمران خان سے فون پر رابطے سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات خراب ہونے کے حوالے سے ساری افواہیں اور سردمہری کا تاثر ختم ہو گیا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان مستقبل قریب میں سعودی عرب کا دورہ کریں گے۔ وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی بین المذاہب ہم آہنگی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اور سعودی ولی عہد نے گفتگو کے دوران مشترکہ طور پر عالمی ماحول کی بہتری کیلئے کردار ادا کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے، پاکستان ایک زرعی ملک ہے جبکہ وزیراعظم عمران خان کے ویز ن کے مطابق ملک بھر میں کلین گرین پاکستان منصوبہ بھی جاری ہے اسلئے وزیراعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد کو مشرق وسطی میں گرین منصوبہ شروع کرنے کے حوالے سے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کویت، مصر اور ایران سمیت دیگر مسلم ممالک کے ساتھ پاکستان کے تعلقات تیزی کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں، حال ہی میں کویت کے وزیر خارجہ نے دورہ پاکستان کے دوران پاکستان کے ساتھ ہر طرح کے تعاون کا یقین دلایا تھا جبکہ اس کے علاوہ انہوں نے ویزے کھولنے کی خوشخبری بھی سنائی تھی، ویزوں کے اجرا کے بعد پاکستان سے بڑی تعداد میں ڈاکٹرز اور طبی عملے کے لوگ کویت جائیں گے۔